رسائی کے لنکس

معاہدے کے بعد مذہبی جماعت کا لاہور میں دھرنا ختم


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان کے دوسرے بڑے شہر لاہور میں مذہبی جماعت تحریک لبیک یارسول اللہ کے ایک دھڑے کی طرف سے دیا گیا دھرنا ایک ہفتے بعد حکومت سے مذاکرات کے بعد ختم ہو گیا ہے اور مظاہرین کے پرامن طور پر منشتر ہونے کے بعد بند کی گئی شاہراہیں کھول دی گئی ہیں۔

جمعہ کو دیر گئے اس دھڑے کے سربراہ ڈاکٹر اشرف آصف جلالی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ حکومتی وفد سے مذاکرات کامیاب ہو گئے اور ایک تحریری معاہدے کے بعد اب یہ دھرنا ختم کیا جا رہا ہے۔

دھرنے کے شرکا صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے ایک متنازع بیان پر ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے آ رہے تھے لیکن اس مطالبے کو تسلیم نہیں کیا گیا اور ڈاکٹر جلالی کا کہنا تھا کہ وہ اس مطالبے سے دستبردار تو نہیں ہوئے لیکن یہ معاملہ روحانی شخصیت پیر حمید الدین سیالوی کی 'عدالت' پر چھوڑ رہے ہیں۔

مذاکرات میں وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق، صوبائی وزرا رانا مشہود اور ضعیم قادری شامل تھے۔

خواجہ سعد رفیق نے ٹوئٹر پر معاہدے کا عکس جاری کرتے ہوئے بتایا کہ "تمام معاملات آئین و قانون کے مطابق طے کیے گئے۔"

اس معاہدے کے مطابق وفاقی حکومت اور تحریک لبیک یارسول اللہ کے مابین ہونے والے معاہدے کی تمام شقوں پر عملدرآمد کیا جائے گا اور راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی رپورٹ کو 20 دسمبر تک سامنے لایا جائے گا۔

پنجاب کی صوبائی حکومت مساجد میں لاوڈ اسپیکر کی تعداد سے متعلق تمام مکاتب فکر کے علما پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گی اور اس کی سفارشات کی روشنی میں مطلوبہ قانون سازی 16 جنوری 2018ء تک مکمل کی جائے گی۔

مزید برآں علما پر مشتمل بورڈ صوبے میں دینی شعائر کے ضمن میں نصاب تعلیم کا جائزہ لے گا۔

انتخابی اصلاحات کے قانون میں ختم نبوت سے متعلق حلف نامے کی شقوں میں الفاظ کی تبدیلی پر اس جماعت کے ایک دھڑے نے اسلام آباد میں گزشتہ ماہ دھرنا دیا تھا۔ گو کہ حکومت نے ان الفاظ کو "سہواً" تبدیل ہونے کا موقف اپناتے ہوئے اسے دوبارہ بحال کر دیا تھا لیکن یہ دھڑا وفاقی وزیرقانون زاہد حامد سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتا رہا۔

تین ہفتوں تک جاری رہنے والے اس دھرنے کو منشتر کرنے کے لیے پولیس نے 25 نومبر کو کارروائی کی تھی جس سے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج شروع ہو گیا تھا۔

بعد ازاں زاہد حامد مستعفی ہو گئے اور فوج کی ثالثی میں حکومت اور فیض آباد میں دھرنا دینے والوں کے مابین معاہدہ ہوا اور یہ دھرنا ختم کر دیا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG