سال 2017ء کے ختم ہوتے ہوتے پاکستانی ٹی وی ڈراموں کی اداکارہ نیلم منیر کے کیرئیر کی پہلی فلم بھی ریلیز ہوگئی۔
فلم کا پریمئر اور پریس شو کراچی کے نیو پلیکس سنیما میں ریلیز سے ایک روز پہلے ہوا۔
شو سے پہلے ’ریڈ کارپٹ‘ میں لیڈنگ کاسٹ کے علاوہ بہت سے دیگر ستاروں نے اسے روشنی بخشی۔
فلم ’چھپن چھپائی‘ سے نیلم منیر فلمی دنیا میں قدم رکھ رہی ہیں۔ اس لئے وہ خاصی پُرجوش نظر آئیں، جبکہ فلم کے ہیرو احسن خان کی تین سال بعد سلور اسکرین پر واپسی ہوئی ہے۔
’چھپن چھپائی‘ رومینٹک کامیڈی 'تھرلر مووی' ہے جس کے ڈائریکٹر محسن علی اور پروڈیوسر زید شیخ اور رے خان ہیں ۔ فلم کی دھنیں ’سوچ بینڈ‘ کے رابی احمد اور عدنان نے ترتیب دی ہیں۔
فلم کی کہانی پانچ دوستوں کے گرد گھومتی ہے جو پیسہ کمانے کے مختلف طریقے ڈھونڈنے میں لگے ہیں اور امیر بننے کے لئے ’شارٹ کٹ‘ اختیار کرتے ہیں۔
یہ وہی گھسا پٹا ’شارٹ کٹ‘ ہے جو ہالی ووڈ اور بالی ووڈ کی انگنت فلموں میں استعمال ہوتا رہا ہے؛ یعنی کسی امیر آدمی کے بیٹے کا اغواء۔ پانچوں دوست ایک وزیر کے بیٹے کو اغوا کر تو لیتے ہیں، لیکن الٹے خود ہی پریشانیوں اور نت نئی مصیبتوں میں پھنس جاتے ہیں۔
’چھپن چھپائی‘ کو ’ہم فلمز‘ اور’ ایور ریڈی گروپ آف کمپنیز‘ نے ڈسٹری بیوٹ کیا ہے۔
فلم سے جڑی توقعات
ریڈکارپٹ اور پریس شو میں شریک تمام فنکاروں نے وائس آف امریکہ سمیت تمام مقامی میڈیا سے ان توقعات کا اظہار کیا کہ فلم کامیاب ہوگی۔ ان کی توقعات بجا ہیں اور خود نیلم منیر، احسن خان اور اس فلم کے ذریعے پہلی مرتبہ فلم انڈسٹری سے جڑنے والے فنکاروں کی امیدیں باندھنا بھی درست ہے۔ لیکن، پاکستانی فلموں کی پوری طرح کامیابی اسی صورت میں ممکن ہے جب لوگ سنیما ہالز کا رخ کریں۔ اتفاق کہیں یا قسمت ابھی تک پاکستانی فلموں کو وہ ’جادوئی مقناطیس’ نہیں ملا جو فلم بینوں کو گھروں سے نکال کر سنیما ہال تک لا سکے۔
اس صورتحال میں جبکہ سال 2017 لالی ووڈ فلم انڈسٹری کے لئے بالکل ہی ’ٹھنڈا‘ ثابت ہوا ہو اور شعیب منصور، سید نور و شان شاہد جیسے بڑے نام پس پشت چلے گئے ہوں، ایسے میں ’چھپن چھپائی‘ کوئی کارنامہ انجام دینے میں کامیاب ہوگئی تو اس سے بڑی بات اور کیا ہوسکتی ہے۔
فلمی حلقوں کے مطابق اگر ’چھپن چھپائی‘ باکس آفس کو ’کیپچر‘ کر لیتی ہے تو یہ ’پنجاب نہیں جاؤں گی‘ اور ’نامعلوم افراد 2‘ کے بعد کامیاب ہونے والی سال2017ء کی تیسری بڑی اور کامیاب فلم ثابت ہوگی۔ لیکن، اگر ایسا نہ ہوا تو ۔۔۔بہت سی دیگر ناکام فلموں کی طرح اس فلم کانام بھی بہت جلد لوگوں کے ذہن سے مٹ جائے گا۔ تاہم، اچھی توقعات رکھی جانی چاہئیں۔ نوجوان اور نوعمر کاسٹ اور عملے کی حوصلہ افزائی ہوگی۔