بلبلِ ہندوستان کہلائی جانے والی لتا منگیشکر کو ایوارڈ اس وقت مہنگا پڑ گیا جب نامعلوم چور ان کا پرس لے اڑا۔
لتا منگیشکر آندھرا پردیش حکومت اور مختلف دوسرے اداروں کی جانب سے ان کے اعزاز میں منعقدہ تقاریب میں شرکت کے لیے تین دنوں کے دورہ پر آئی تھیں۔ پہلے ہی دن انہیں تلخ تجربہ ہوا جب وہ بھارت میں ہندوؤں کے سب سے بڑے مندر کے درشن کے لیے تروپتی پہنچیں۔ وہاں مندر ٹرسٹ نے ان کے اعزاز میں شان دار پروگرام رکھا تھا۔ لتا اپنے ارکان خاندان کے ساتھ آئی تھیں۔ان کا قیام شخصیتوں کے لیے مختص گیسٹ ہاؤس میں تھا۔
تہنیتی تقریب میں شرکت اور ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد لتا منگیشکر جب گیسٹ ہاؤس واپس پہنچیں تو پرس غائب پایا۔ ان کے سکریٹری اور ارکان خاندان نے بہت تلاش کیا لیکن مایوسی ہوئی۔ مندر کے حکام کو اس کی اطلاع دی گئی لیکن حکام نے کوئی توجہ نہیں کی کیوں کہ سارے عہدیدار صوبائی وزیراعلیٰ کے ضیافتی انتظامات میں مصروف تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ پرس کی گمشدگی سے دل برداشتہ لتا منگیشکر کمرہ میں رونے لگیں
پرس میں نقد رقم، اہم دستاویزات،کریڈٹ کارڈ اور ہوائی ٹکٹ تھا۔ حکام نے پرس کا فوری طور پر پتا چلانے سے معذوری کا اظہار کیا تاہم ڈپلیکیٹ ٹکٹ کا انتظام کر دیا۔حکام کا کہنا ہے کہ مندر میں روزانہ ہزاروں افراد آتے ہیں اور جیب کتروں کے بارے میں بھی شکایات عام ہیں۔حیرت تو اس بات پر ہے کہا اہم شخصیتوں اور ان کی سیکیورٹی کے درمیان ایک چور نے ایک اہم شخصیت پر ہاتھ صاف کر دیا۔ لتا کو ایوارڈز کے ساتھ لیکن پرس کے بغیر واپس ہونا پڑا۔
تاہم پرس کی چوری کا ازالہ کسی حد تک لتا کو ملنے والے انعامات اور اعزازات سے ہو گیا۔ صوبائی حکومت کے محکمہٴ ثقافت کی جانب سے لتا منگیشکر کو فخرِ ہند کلا سرسوتی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ یہ ایوارڈ رقم کے اعتبار سے بھارت کا سب سے بڑا ایوارڈ ہے۔ اس کے تحت لتا کو 15 لاکھ روپئے نقد، طلائی چوڑیاں اور یادگاری تحفہ دیا گیا۔
لتا نے 20 سے زائد زبانوں میں گیت گائے ہیں جن میں تلگو بھی شامل ہے۔ ایک اور تقریب میں لتا منگیشکر کو اے ناگیشور راؤ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ دل چسپ بات تو یہ دیکھی گئی کہ ان تقاریب میں تمام تقاریر تلگو یا پھر انگریزی زبان میں ہوئیں لیکن لتا منگیشکر نے خالص اردو زبان میں اظہار خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ آندھرا پردیش کا یہ دورہ انہیں ہمیشہ یاد رہے گا۔ ظاہر ہے انعام و اکرام کے ساتھ ساتھ پرس چوری ہونے کے واقعے کے باعث بھی وہ آندھرا پردیش اور حیدرآباد کو شاید کبھی بھول نہیں پائیں گی۔
مقبول ترین
1