رسائی کے لنکس

’مشرقی یوکرین میں قانون و انسانی حقوق پامال ہوئے‘


یہ بات 58 صفحات پر مشتمل اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہی گئی ہے، جس میں رواں برس 7 مئی سے لے کر 7 جون تک کے واقعات کا بغور جائزہ لیا گیا ہے

اقوام ِ متحدہ کی ایک تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، مشرقی یوکرین میں قانون کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں۔

اقوام ِ متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق ذیلی ادارے کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، یوکرین کے مشرقی حصے میں انسانی حقوق اور قانون کا احترام نہیں کیا گیا۔

یہ رپورٹ جو 58 صفحوں پر مشتمل ہے، اس میں رواں برس 7 مئی سے لے کر 7 جون تک کے واقعات کا بغور جائزہ لیا گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یوکرین کے مشرق میں دونیکس اور لوہانسک میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی گئی۔

اقوام ِ متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق ایک سینئر اہل کار، گیانی میگازینی کا کہنا ہے کہ ایسے مسلح افراد اور گروپ جن کے ہاتھوں میں یوکرین کے مشرقی علاقوں کی باگ ڈور ہے، کسی قسم کے قانون کی پاسداری نہیں کرتے۔

گیانی میگازینی کے الفاظ میں: ’ہم اُن علاقوں میں دہشت کی اور خوف کی بات کر رہے ہیں جہاں مسلح گروپ عام شہریوں کو اغوا کر سکتے ہیں، زیر ِحراست رکھ سکتے ہیں اور ان کے ساتھ بہت برا سلوک روا رکھتے ہیں۔ ان شہریوں کو جنسی تشدد کا بھی نشانہ بنایا جاتا ہے اور دھمکیاں دی جاتی ہیں‘۔

اقوام ِ متحدہ کی رپورٹ کے مطابق، مسلح گروپوں میں روسی فیڈریشن اور چیچنیا سے تعلق رکھنے والے افراد موجود ہیں۔

اقوام ِ متحدہ کی رپورٹ کے مطابق، یوکرین کے مشرقی حصے میں شہریوں میں نقل ِ مکانی کرنے کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔

عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ مشرقی یوکرین میں رواں برس 13 اپریل کے بعد سے تقریباً 222 افراد کو اغوا کرکے زیر ِحراست رکھا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 4 اغوا کنندگان کو قتل کر دیا گیا جبکہ 137 کو رہا کیا گیا۔
XS
SM
MD
LG