لبنان میں جمعرات کو ایک کار بم دھماکے میں کم از کم تین افراد ہلاک اور 26 زخمی ہو گئے ہیں۔
حکام کے مطابق یہ بم دھماکا لبنان کے شمالی علاقے ہرمل میں مقامی حکومت کی عمارتوں کے قریب ہوا، جس علاقے میں یہ دھماکا کیا گیا وہاں شیعہ آبادی اکثریت میں ہے۔
دھماکے سے کئی قریبی عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
عہدیداروں کے مطابق جمعرات کو لبنان کے جس علاقے میں یہ دھماکا ہوا اُس کی دوسری جانب شام کا سرحدی علاقہ قیصر ہے جہاں حزب اللہ کے جنجگوؤں نے باغیوں کے خلاف صدر بشار الاسد کے فوجیوں کی حمایت کی تھی۔
اطلاعات کے مطابق زخمیوں کو جس اسپتال میں منتقل کیا گیا وہاں کے ڈاکٹروں نے لوگوں سے خون کے عطیات دینے کی اپیل کی ہے۔
لبنان میں حزب اللہ کے جنگجوں نے پڑوسی ملک شام کی حکومت کی باغیوں کے خلاف لڑائی میں مدد کی تھی اور شام میں جنگ کے اثرات لبنان پر بھی پڑے۔
حزب اللہ کے زیر اثر لبنان کے علاقوں میں کئی بم اور راکٹ حملے کیے گئے جن کی ذمہ داری سنی سخت گیر جنگجوؤں نے قبول کی۔
گزشتہ سال جولائی میں بیروت کے جنوب میں حزب اللہ کے مضبوط گڑھ میں چار بم دھماکے ہوئے تھے۔
لبنان کے دارالحکومت بیروت میں گزشتہ ماہ ایک بم دھماکے میں ملک کے سابق وزیر خزانہ محمد شطح سمیت کم ازکم پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔
محمد شطح سابق وزیراعظم سعدالحریری کے قریبی ساتھی اور ملک میں حزب مخالف کی جماعت کے ایک سرکردہ رہنما تھے اور اُن کا شمار شام کے صدر بشارالاسد کے ناقدین اور مخالفین میں ہوتا تھا۔
حکام کے مطابق یہ بم دھماکا لبنان کے شمالی علاقے ہرمل میں مقامی حکومت کی عمارتوں کے قریب ہوا، جس علاقے میں یہ دھماکا کیا گیا وہاں شیعہ آبادی اکثریت میں ہے۔
دھماکے سے کئی قریبی عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
عہدیداروں کے مطابق جمعرات کو لبنان کے جس علاقے میں یہ دھماکا ہوا اُس کی دوسری جانب شام کا سرحدی علاقہ قیصر ہے جہاں حزب اللہ کے جنجگوؤں نے باغیوں کے خلاف صدر بشار الاسد کے فوجیوں کی حمایت کی تھی۔
اطلاعات کے مطابق زخمیوں کو جس اسپتال میں منتقل کیا گیا وہاں کے ڈاکٹروں نے لوگوں سے خون کے عطیات دینے کی اپیل کی ہے۔
لبنان میں حزب اللہ کے جنگجوں نے پڑوسی ملک شام کی حکومت کی باغیوں کے خلاف لڑائی میں مدد کی تھی اور شام میں جنگ کے اثرات لبنان پر بھی پڑے۔
حزب اللہ کے زیر اثر لبنان کے علاقوں میں کئی بم اور راکٹ حملے کیے گئے جن کی ذمہ داری سنی سخت گیر جنگجوؤں نے قبول کی۔
گزشتہ سال جولائی میں بیروت کے جنوب میں حزب اللہ کے مضبوط گڑھ میں چار بم دھماکے ہوئے تھے۔
لبنان کے دارالحکومت بیروت میں گزشتہ ماہ ایک بم دھماکے میں ملک کے سابق وزیر خزانہ محمد شطح سمیت کم ازکم پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔
محمد شطح سابق وزیراعظم سعدالحریری کے قریبی ساتھی اور ملک میں حزب مخالف کی جماعت کے ایک سرکردہ رہنما تھے اور اُن کا شمار شام کے صدر بشارالاسد کے ناقدین اور مخالفین میں ہوتا تھا۔