لیبیا کے مشرقی شہر بن غازی کے قریب ایک فوجی اڈے کے باہر ہونے والے خودکش کاربم حملے میں کم ازکم چھ افراد ہلاک اور 15 زخمی ہوگئے ہیں۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق بن غازی کے تقریباً پچاس کلومیٹر دور واقع علاقے بارسیس میں ایک فوجی اڈے کے باہر خودکش حملہ آور نے اپنے جسم سے بندھے بارود میں دھماکا کردیا۔
مرنے والوں کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ وہ تمام فوجی اہلکار تھے۔
لیبیا کے دوسرے بڑے شہر بن غازی میں حالیہ مہینوں کے دوران سلامتی کی صورتحال بتدریج خراب ہوتی آئی ہے جہاں کار بم دھماکوں ، فوج اور پولیس کے اہلکاروں پر حملے معمول بنتے جارہے ہیں۔
متعدد ملکوں نے بن غازی میں پرتشدد واقعات میں اضافے کے بعد اپنے قونصل خانے بند کردیے ہیں جب کہ بعض غیر ملکی فضائی کمپنیوں نے یہاں کے لیے پروازیں روک دی ہیں۔
گزشتہ سال ستمبر میں یہاں امریکی قونصل خانے پر ہونے والے حملے میں امریکی سفیر سمیت چار افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
مغربی ملکوں کے سفارتکار بن غازی میں جاری بدامنی کے طرابلس تک پھیلنے کا خدشہ ظاہر کر چکے ہیں۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق بن غازی کے تقریباً پچاس کلومیٹر دور واقع علاقے بارسیس میں ایک فوجی اڈے کے باہر خودکش حملہ آور نے اپنے جسم سے بندھے بارود میں دھماکا کردیا۔
مرنے والوں کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ وہ تمام فوجی اہلکار تھے۔
لیبیا کے دوسرے بڑے شہر بن غازی میں حالیہ مہینوں کے دوران سلامتی کی صورتحال بتدریج خراب ہوتی آئی ہے جہاں کار بم دھماکوں ، فوج اور پولیس کے اہلکاروں پر حملے معمول بنتے جارہے ہیں۔
متعدد ملکوں نے بن غازی میں پرتشدد واقعات میں اضافے کے بعد اپنے قونصل خانے بند کردیے ہیں جب کہ بعض غیر ملکی فضائی کمپنیوں نے یہاں کے لیے پروازیں روک دی ہیں۔
گزشتہ سال ستمبر میں یہاں امریکی قونصل خانے پر ہونے والے حملے میں امریکی سفیر سمیت چار افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
مغربی ملکوں کے سفارتکار بن غازی میں جاری بدامنی کے طرابلس تک پھیلنے کا خدشہ ظاہر کر چکے ہیں۔