رسائی کے لنکس

لیبیا کا بحران: کوئی بھی آپشن خارج از امکان نہیں، کلنٹن


28 فروری، وزیر خارجہ ہلری کلنٹن جینوا میں خطاب کررہی ہیں۔
28 فروری، وزیر خارجہ ہلری کلنٹن جینوا میں خطاب کررہی ہیں۔

امریکی وزیرِ خارجہ ہلری کلنٹن نے کہا ہے کہ امریکہ لیبیا کی حکومت کی طرف سےشہریوں کے خلاف ہونے والی ظالمانہ کارروائی کو بند کرانے کے لیے تمام ممکنہ امکانات پر غور کر رہا ہے، ساتھ ہی کوئی آپشن خارج از امکان نہیں ہے۔

ہلری کلنٹن نے یہ بات پیر کے روز جنیوا میں اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں

نامہ نگاروں کو بتائی۔

اُنھوں نے کہا کہ لیبیا کے لیڈرمعمر قذافی نے حقِ حکمرانی کھو دیا ہے اور مزید تاخیرکیے بغیر اُنھیں اقتدار چھوڑ دینا چاہیئے۔

وزیرِ خارجہ نے کہا ہے کہ لیبیا کے بحران پر مؤثر اقدام کے لیےامریکہ اپنے ساجھے داروں کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔
ہلری کلنٹن نے کہا کہ لیبیا میں کام کرنے والی تنظیموں کی حمایت کی غرض سے ہنگامی امداد کے طور پر امریکہ مزید دس لاکھ ڈالر مہیا کر رہا ہے اور نقل مکانی کرنے والے افراد کی امداد کے لیے تیونس اور مصر کے ساتھ ملنے والی لیبیا کی سرحد پر انسانی ہمدردی سے متعلق دو ٹیمیں بھیجی جا رہی ہیں۔

دریں اثنا، برسلز میں ہونے والے یورپی یونین کے عہدے داروں کے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ 27ملکوں کے بلاک نے لیبیا کے لیڈر معمر قذافی کے خلاف تعزیرات کے پیکج پر اتفاق کر لیا ہے، جودراصل گذشتہ ہفتے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے منظور کی گئی پابندیوں کو تقویت دیتا ہے۔

عہدے داروں نے کہا ہے کہ یورپی یونین کی قدغنوں میں ہتھیاروں پر پابندی لگانا، اثاثوں کو منجمد کرنا اور مسٹر قذافی اور اُن کے قریبی حلقے کے ارکان کے ویزے پر پابندی لگانا شامل ہیں۔ یہ اقدام ہفتے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظورکردہ قرارداد میں پہلےہی سے شامل ہے۔

XS
SM
MD
LG