تل ابیب میں فائرنگ اور چاقو حملے میں کم از کم 6 افراد ہلاک، اسرائیلی پولیس
اسرائیلی پولیس نے بتایا کہ منگل کو تل ابیب کے علاقے میں فائرنگ اور چاقو سے وار کے مشتبہ دہشت گرد حملے میں کم از کم 6 افراد ہلاک اور 9 زخمی ہو گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ دو "دہشت گردوں" نے تل ابیب ریلوے اسٹیشن پر قتل و غارت کا سلسلہ شروع کیا اور وہ اس وقت تک پیدل چلتے رہے جب تک شہریوں اور انسپکٹرز نے اپنے ذاتی پستولوں کا استعمال کرتے ہوئے انہیں ہلاک نہیں کردیا۔
صحافی یکم اکتوبر 2024 کو تل ابیب کے جنوب میں جافا میں یروشلم بلیوارڈ کے ساتھ النزہ مسجد کے باہر فائرنگ کے حملے کے مقام پر اسرائیلی پولیس اور سرحدی محافظوں کے ساتھ جمع ہیں۔
یہ حملہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل داغے جانے سے چند منٹ قبل ہوا تھا۔
ٹی وی فوٹیج میں دو مسلح افراد کو ٹرین اسٹیشن پر اترتے ہوئے اور فائرنگ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
جنوبی تل ابیب کے جافا محلے کی آبادی ملی جلی ہے جہاں مسلمان اور یہودی دونوں آباد ہیں۔
اسرائیلی زمینی افواج کی جنوبی لبنان میں کارروائی
اسرائیلی فوج نے منگل کو کہا ہے کہ اس کے زمینی دستوں نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف کارروائی کی ہے۔
ایک ہفتے کے فضائی حملوں کے بعد، جن میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو گئے تھے، اسرائیل نے کشیدگی میں کمی لانے کے مطالبات کے باوجود لبنان میں کارروائی کے لیے اپنی مزید فورسز کو متحرک کر دیا ہے۔
اسرائیل کی اس فوجی کارروائی کا دائرہ کار فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا۔ تاہم لبنان میں اقوام متحدہ کے امن مشن نے کہا ہے کہ یہ کارروائی زمینی یلغار جیسی نہیں ہے اور حزب اللہ نے اپنے کسی بھی فوجی دستے کی جانب سے سرحد عبور کیے جانے سے انکار کیا ہے۔
منگل کو ایران نے اسرائیل پر میزائل حملہ کیا تھا اور اسرائیلی فوج کے ترجمان رئیر ایڈمرل ڈینیل ہگاری نے کہاکہ ملک کا فضائی دفاعی نظام مکمل طور پر آپریشنل ہے اور خطرے کو شناخت کر کے اسے روک رہا ہے۔
ایران کے سرکاری ٹی وی نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل پر حملے میں ایران نے پہلی مرتبہ اپنا ہائپر سونک میزائل ’فتح‘ استعمال کیاہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق، امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے امریکی فوج کو حکم دیا تھا کہ ایران کے حملوں کے خلاف اسرائیل کی مدد کی جائے اور ایران کی طرف سے میزائلوں کو مار گرایا جائے۔