اسرائیل پر حملہ: ایران، عراق اور غزہ میں جشن
ایران نے منگل کی شب اسرائیل پر متعدد میزائل داغے جس کے بعد عراق، ایران اور غزہ میں جشن منایا گیا۔ بغداد میں لبریشن اسکوائر پر متعدد افراد جمع ہوئے جنہیں لبنانی عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ اور فلسطینی جھنڈے لہراتے دیکھا گیا۔ بصرہ میں بھی فلسطینی عسکریت پسند تنظیم 'پاپولر موبلائزیشن فورسز' کے ارکان نے جشن منایا۔
اسرائیل پر حملے کے بعد تہران میں کئی افراد سڑکوں نکل آئے جب کہ غزہ میں بھی شہریوں نے خوشی کا اظہار کیا۔ ایران کے پاسدارانِ انقلاب کا کہنا ہے کہ یہ حملہ اسرائیل کی جانب سے عسکریت پسند رہنماؤں کی حالیہ ہلاکتوں، لبنان اور غزہ میں جارحیت کا بدلہ ہے۔
پاسداران انقلاب نے دعویٰ کیا ہے کہ 90 فی صد میزائلوں نے کامیابی سے اسرائیل میں اپنے اہداف کو نشانہ بنایا۔ تاہم اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ منگل کو داغے گئے ایرانی میزائل حملوں کے سنگین نتائج ہوں گے۔
اسرائیل اور حماس کا حالیہ تنازع سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر دہشت گرد حملے کے بعد شروع ہوا تھا جس میں بارہ سو افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اسرائیل کی جوابی کارروائیوں میں حماس کے زیرِ انتظام غزہ کے محکمۂ صحت کے مطابق اب اکتالیس ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
ایران کا اسرائیل پر حملہ؛ اب تک ہم کیا جانتے ہیں؟
ڈنمارک میں اسرائیلی سفارت خانے کے قریب دو دھماکے
ڈنمارک کی پولیس کے مطابق دارالحکومت کوپنگم میں اسرائیلی سفارت خانے کی حدود میں رات گئے دو دھماکے ہوئے ہیں جن کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔
پولیس نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ایک بیان میں کہا ہے کہ دھماکوں میں کوئی بھی شخص ہلاک یا زخمی نہیں ہوا ہے۔
غزہ: اسرائیلی فضائی کارروائی میں 32 افراد ہلاک
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق جنوبی غزہ میں اسرائیلی فضائی کارروائی کے دوران کم از کم 32 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق خان یونس کے یورپین اسپتال کے مطابق اسرائیلی حملے کے بعد اسپتال میں متعدد لاشیں لائی گئی ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
فضائی حملے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ تاہم اسرائیلی فوج نے حملے سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔