اسرائیل کا جامع دفاعی میزائل نظام کس طرح کام کرتا ہے؟
گزشتہ ایک عشرے میں اسرائیل نے راکٹ اور میزائل حملوں کے دفاع کے لیے ایک جامع دفاعی میزائل نظام تشکیل دیا ہے۔ یہ نظام تب ہی حرکت میں آتا ہے جب یہ راکٹ یا میزائل شہری، سرکاری یا فوجی عمارتوں کو نشانہ بنا رہے ہوں۔
اسرائیلی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ نظام سو فی صد کامیابی نہیں دیتا لیکن بہت سی جانوں اور املاک کے نقصان کو بچاتا ہے۔
یہاں اسرائیلی دفاعی میزائل نظام کے مختلف تہوں کا ذکر ہے۔
دی ایرو
یہ نظام امریکہ میں تیار کیا گیا تھا اور یہ دور مار کرنے والے میزائلوں، جن میں منگل کے روز ایران کی جانب سے فائر کیے جانے والے بیلسٹک میزائل بھی شامل ہیں کے خلاف کام آتا ہے۔ دی ایرو، یعنی تیر زمین کی فضا سے باہر کام کرتا ہے اور حالیہ تنازع کے دوران یمن میں حوثی باغیوں کی جانب سے فائر کیے گئے میزائلوں کے خلاف بھی استعمال کیا گیا ہے۔
ڈیوڈز سلنگ
یہ نظام بھی امریکہ میں تیار کیا گیا اور یہ درمیانے فاصلے پر مار کرنے والے میزائلوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ جیسے حزب اللہ کے پاس موجود میزائلوں کے خلاف اسے استعمال کیا گیا۔ حالیہ تنازع کے دوران اسے کئی بار استعمال کیا گیا۔
اسرائیل کی بیروت ایئرپورٹ کے قریب بمباری
لبنان کے دارالحکومت بیروت کے ایئر پورٹ کے قریب جمعے کی علی الصباح دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔
دھماکے اس وقت ہوئے جب کچھ دیر قبل ہی پیرس سے آنے والے مسافر طیارے کی ایئرپورٹ پر لینڈنگ ہوئی تھی ۔
امریکی اخبار 'نیویارک ٹائمز' کی رپورٹ کے مطابق تین اسرائیلی عہدیداروں نے بتایا ہے کہ اسرائیل کے بیروت پر حملے کا نشانہ وہ بنکر بنا ہے جس میں لبنانی عسکری تنظیم حزب اللہ کے سینئر رہنما ہاشم صفی الدین موجود تھے اور وہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
اسرائیل اور حزب اللہ نے ان رپورٹس کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔
حزب اللہ کے متوقع سربراہ ہاشم صفی الدین کون ہیں؟
لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ کے سینئر رہنما اور تنظیم کے متوقع سربراہ ہاشم صفی الدین کو اسرائیلی حملے میں نشانہ بنائے جانے کی اطلاعات ہیں۔
ہاشم صفی الدین حزب اللہ کے مقتول سربراہ حسن نصراللہ کے ماموں زاد بھائی ہیں جنہیں تنظیم میں خاص مقام حاصل ہے۔
سن 1960 کے اوائل میں جنوبی لبنان میں پیدا ہونے والے ہاشم صفی الدین کا شمار حزب اللہ میں شامل ہونے والے ابتدائی اراکین میں ہوتا ہے۔وہ حزب اللہ کے سیاسی، ثقافتی اور روحانی لیڈر کے ساتھ ایک موقع پر تنظیم کی عسکری کارروائیوں میں بھی نمایاں دکھائی دیے۔
ہاشم صفی الدین کا شمار حزب اللہ میں تیزی سے ترقی پانے والے ارکان میں بھی ہوتا ہے۔ 1995 میں انہیں تنظیم کی گورننگ کونسل کا رکن بنایا گیا جس کے فوری بعد ہی انہیں 'جہاد کونسل' کا نگران تعینات کر دیا گیا۔
امریکیوں کی بڑی تعداد سمجھتی ہے نیتن یاہو نے غزہ پر حملے میں حد سے تجاوز کیا، سروے
امریکہ کے تحقیقاتی ادارے پیو ریسرچ سینٹر کے ایک حالیہ جائزے کے مطابق امریکیوں کی ایک بڑی تعداد یہ سمجھتی ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے غزہ پر حملے کے معاملے میں اپنی حد پار کی ہے۔ سروے کی مزید تفصیلات بتا رہی ہیں سعدیہ زیب رانجھا۔