اسرائیل اور امریکہ کو لازمی سخت جواب ملے گا، ایرانی سپریم لیڈر کی دھمکی
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے دھمکی دی ہے کہ ایران اور اس کے اتحادیوں پر حملوں کے جواب میں اسرائیل اور امریکہ کو سخت جواب دیا جائے گا۔
خبر رساں ادارے 'ایسویسی ایٹڈ پریس' کے مطابق خامنہ نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ "دشمن چاہے وہ صیہونی حکومت ہو یا امریکہ، انہیں لازمی طور پر ان کے کیے گئے اقدامات کا جواب ملے گا۔"
خامنہ کا یہ بیان ایران کے سرکاری ٹی وی نے جاری کیا ہے جس میں مزید کہا گیا ہے کہ ایرانی قوم اور مزاحمتی قوتوں کے خلاف اقدامات کرنے والوں کو کچل کر رکھ دیں گے۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران پر 26 اکتوبر کو جوابی کارروائی کرتے ہوئے فوجی تنصیبات سمیت دیگر مقامات کو نشانہ بنایا تھا جس میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اسرائیل کی کارروائی کے بعد تہران کی جانب سے مسلسل جوابی حملے کی دھمکی دی جا رہی ہے۔
ایران کے پاسدارانِ انقلاب کے ترجمان میجر جنرل علی نینی کا بھی ایک انٹرویو میں کہنا ہے کہ ایران کا ردِ عمل دانش مندانہ، طاقت ور اور دشمن کی سوچ سے کہیں بڑا ہو گا۔
جنرل علی نینی ایران کے بیلسٹک میزائل کو کنٹرول کرنے کے ذمے دار ہیں اور ان کا انٹرویو خامنہ ای کے ویڈیو پیغام سے قبل نیم سرکاری نیوز ایجنسی 'فارس نیوز' نے شائع کیا تھا۔
لبنان سے آنے والا راکٹ وسطیٰ اسرائیل میں گھر پر گرنے سے 19 افراد زخمی
لبنان سے ہفتے کو فائر کیے جانے والے راکٹس وسطی اسرائیل کے رہائشی علاقے میں گرنے سے19افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق اسرائیل کی ایمرجنسی سروس نے بتایا ہے کہ لبنان سے آنے والے راکٹوں میں سے ایک طیرہ کے علاقے میں رہائشی عمارت پر لگا ہے جس سے عمارت کو نقصان پہنچا ہے۔
اسرائیلی پولیس نے کہا ہے کہ تل ابیب سے 25 کلو میٹر دور طیرہ شہر میں لبنان سے آنے والے تین میں سے ایک میزائل نے عمارت کو نقصان پہنچایا ہے جس کے نتیجے میں 19 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیل کی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کے عرب آبادی والے علاقے میں راکٹ حملہ حزب اللہ کی جانب سے کیا گیا ہے اور اس کے خاتمے تک اسرائیل خاموش نہیں بیٹھے گا۔
طیرہ کے رہائشی قاسم محب کے مطابق ہم عمارت سے باہر نکلے تو ہر طرف گرد ہی گرد تھی، بچے اور خواتین چیخ و پکار کر رہے تھے۔ ہم ان لوگوں کو متاثرہ عمارت سے نکالنے میں کامیاب رہے جو اندر پھنس گئے تھے۔ لیکن خدا کا شکر ہے کہ کسی کی جان نہیں گئی۔
اسرائیل کی ایمبولینس سروس کا کہنا ہے کہ راکٹ کے ٹکڑے لگنے سے 11 افراد زخمی ہوئے ہیں جب کہ اسرائیلی فوج کے مطابق لبنان سے راکٹ فائر ہونے کے بعد شمالی اسرائیل میں ہنگامی سائرن بجنا شروع ہو گئے تھے۔
اسرائیلی حکام کے مطابق لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل پر کیے جانے والے حملوں میں اب تک 71 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیل کے غزہ اور لبنان میں فضائی حملے، درجنوں ہلاک
اسرائیلی فوج نے لبنان اور غزہ میں مہلک فضائی حملوں کے نئے سلسلے شروع کیے جن میں لبنان کے شمال مشرق میں جمعے کے روز کم از کم 24 لوگ ہلاک ہوگئے۔ اسی دوران فلسطینیوں نے وسطی غزہ پر جمعرات سے شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والے 25 افراد کی لاشیں بازیاب کی گئی ہیں۔
یہ لبنان اور غزہ دونوں علاقوں پر خونریزی کا ایک اور دن تھا۔ لبنان میں جہاں اسرائیل نے اس ہفتے شمال مشرق میں حزب اللہ کے خلاف فضائی حملے تیز کیے، اور غزہ میں، جہاں اسرائیل نے کہا کہ اس نے نصیرات پناہ گزین کیمپ کے قریب حماس کے انفرا اسٹرکچر کو نشانہ بنایا ہے۔
غزہ میں، وسطی غزہ کے الاقصیٰ اسپتال کے حکام نے بتایا کہ انہیں نصیرات کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملوں کے ایک سلسلے میں ہلاک ہونے والوں کی لاشیں موصول ہوتی رہیں جس میں 21 افراد ہلاک ہوئے، جن میں ایک 18 ماہ کا بچہ اور اس کی 10 سالہ بہن بھی شامل تھی۔
اسپتال کے حکام نے بتایا کہ اسرائیلی حملوں نے زوویدہ میں ایک موٹر سائیکل اور دیر البلاح میں ایک مکان کو بھی نشانہ بنایا، جس سے مزید چار افراد ہلاک ہو گئے جس سے جمعے کو غزہ میں ہلاکتوں کی کل تعداد 25 ہو گئی۔
غزہ میں قائم وزارت صحت نے اطلاع دی ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے اندر 55 افراد ہلاک اور 196 زخمی ہوئے ہیں۔