یحییٰ سنوار کی موت سے 'مزاحمت کا محور' ختم نہیں ہوگا: آیت اللہ خامنہ ای
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ہفتے کو کہا ہے کہ حماس لیڈر یحییٰ سنوار کی موت سے "مزاحمت کا محور" ختم نہیں ہو گا اور حماس زندہ رہے گی۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ "ان کا نقصان بلاشبہ مزاحمت کے محور کے لیے تکلیف دہ ہے۔ لیکن یہ محاذ اہم شخصیات کی شہادت کے ساتھ آگے بڑھنا بند نہیں ہوا ہے۔"
انہوں نے کہا کہ "حماس زندہ ہے اور زندہ رہے گی۔"
واضح رہے کہ اسرائیل نے جمعرات کو کہا تھا ایک فوجی کارروائی میں حماس کے لیڈر یحییٰ سنوار ہلاک ہوگئے ہیں۔
غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 32 افراد ہلاک: صحت حکام
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملے جاری ہیں۔ ہفتے کو اسرائیل کے حملوں میں فلسطینی صحت حکام کے مطابق 32 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں اسپتال کے اطراف محاصرے کو سخت کر دیا ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ آئی ڈی ایف کے اہلکار جبالیہ کے علاقے میں حماس کے "دہشت گرد اور انفراسٹرکچر" کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں۔
غزہ میں ہونے والی حالیہ کارروائیوں کے دوران شمالی غزہ کے المغزئی کیمپ میں ایک گھر پر حملے میں 11 افراد ہلاک ہوئے جب کہ نصیرات کیمپ کے قریب چار افراد مارے گئے۔
اس کے علاوہ خان یونس اور رفح میں دو الگ الگ حملوں میں طبی حکام کے مطابق پانچ افراد ہلاک ہوئے جب کہ شمالی غزہ کے شاتی کیمپ میں سات فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم کے گھر کی طرف ڈرون حملہ
'حماس اب غزہ پر حکومت نہیں کرے گی' اسرائیل کے غزہ میں کتابچے تقسیم
اسرائیلی طیاروں نے ہفتے کو جنوبی غزہ میں حماس کے ہلاک ہونے والے سربراہ یحییٰ سنوار کی تصویر والے کتابچے پھینکے ہیں۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق ہیلی کاپٹر کی مدد سے گرائے گئے کتابچے پر یحییٰ سنوار کی تصویر کے ساتھ ایک پیغام بھی درج تھا جس میں کہا گیا تھا کہ "حماس اب غزہ پر حکومت نہیں کرے گی۔"
یہ کتابچے ایسے وقت میں پھینکے گئے ہیں جب ہفتے کو غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حملوں میں فلسطینی صحت کے حکام کے مطابق کم از کم 32 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
خان یونس کے رہائشیوں اور آن لائن موجود تصاویر کے مطابق کتابچے میں عربی زبان میں لکھا ہے کہ "جو کوئی بھی ہتھیار ڈالے گا اور یرغمالوں کو حوالے کرے گا اسے نکلنے اور امن سے رہنے کی اجازت ہوگی۔"
واضح رہے کہ ان کتابچوں پر اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے اس بیان کے الفاظ موجود تھے جو انہوں نے یحییٰ سنوار کی ہلاکت کے بعد جمعرات کو جاری کیے تھے۔