رسائی کے لنکس

کراچی بار ایسوسی ایشن کا جسٹس منصور علی شاہ کو چیف جسٹس نامزد کرنے کا مطالبہ

کراچی بار ایسوسی ایشن نے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کو آئین میں ترمیم کا حق ہے۔ لیکن جس طرح یہ حق استعمال کیا گیا اور ترمیم پاس کی گئی وہ پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن ہے۔

09:05 21.10.2024

قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم کے لیے مطلوبہ ووٹ کیسے پورے ہوئے؟

قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے 224 ارکان کی حمایت درکار تھی۔

حکمران اتحاد کے پاس ایوان میں 213 ارکان کی حمایت یا ووٹ موجود تھے۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی کوشش سے جمعیت علماء اسلام (ف) کو اس ترمیم کے حق میں راضی کیا گیا۔ جے یو آئی (ف) اپوزیشن کی جماعت ہے۔

جے یو آئی کے سینیٹرز نے سینیٹ میں بھی آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دے کر حکومت کی مشکل آسان کی تھی جب کہ قومی اسمبلی میں بھی اس کے آٹھ ارکان نے آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دیے۔

جے یو آئی کے ان آٹھ ارکان کی حمایت کے بعد بھی حکومت کو چار ووٹوں کی کمی کا سامنا تھا۔

اس موقع پر پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی حمایت سے قومی اسمبلی کی رکنیت حاصل کرنے والے چار ارکان نے آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ ڈالااور یوں حکومت کو درکار تعداد سے ایک زائد ووٹوں کے ساتھ 225 ووٹ مل گئے اور آئینی ترمیم دو تہائی اکثریت سے منظور ہوئی۔

09:18 21.10.2024

آج طے ہو گیا کہ پارلیمان سپریم ہے: شہباز شریف

سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے آئینی ترمیم منظور ہونے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے ایوان سے خطاب میں کہا کہ آج طے ہو گیا کہ پارلیمان سپریم ہے۔

ان کے مطابق سازشوں کے ذریعے حکومتوں کو گھر بھیجا جاتا تھا۔ وزرائے اعظم کی چھٹی کرا دی جاتی تھی۔

اسی دوران فجر کی نماز کے لیے اذان کی آواز آئی تو وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ نمازِ فجر کے لیے اذان ہو گئی ہے۔ اس میں تاخیر کا بوجھ نہیں لوں گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ تحریکِ انصاف بھی آئینی ترمیم کے لیے ایوان میں آتی تو بہت اچھا ہوتا۔ ایوان میں موجود عوامی نمائندے ذاتی انا قربان کرکے آگے بڑھے۔

09:31 21.10.2024

فضل الرحمان اور پی ٹی آئی کے مطالبے پر آئینی عدالت کے قیام کا مطالبہ چھوڑ دیا: بلاول

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئین ترمیم کی کچھ شقیں سو فی صد اتفاق رائے سے منظور کی گئی ہیں۔

قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آئینی عدالت کی تجویز سب سے پہلے قائدِ اعظم محمد علی جناح نے گول میز کانفرنس میں دی تھی۔ 2006 میں میثاقِ جمہوریت کے ذریعے طے کیا گیا تھا کہ آئینی عدالت بنے گی۔ اس وقت پاکستان کی تمام جمہوری جماعتوں نے آئینی عدالت کے قیام پر اتفاق کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان اور تحریکِ انصاف کے مطالبے پر آئینی عدالت کا مطالبہ چھوڑ کر آئینی بینچ بنانے جا رہے ہیں۔

ان کے مطابق صوبوں میں بھی آئینی بینچ کی تجویز دی ہے جس سے عوام کا فائدہ ہوگا۔

09:36 21.10.2024

میثاقِ جمہوریت آئین یا قانون نہیں، محض ایک اخلاقی معاہدہ ہے: فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جھگڑا شخصیات کے حوالے سے ہے، ایک جج سے حکمران جب کہ دوسرے سے حزب اختلاف کی جماعتیں گھبرا رہی ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئینی ترمیم کو شخصیات کے تنازع میں یرغمال نہ بنایا جائے۔ آئینی اصلاحات لائی جائیں اور عدالتی نظام کو ٹھیک کیا جائے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ میثاق جمہوریت نہ آئین کے متبادل ہے نہ قانون کے متبادل ہے، یہ محض ایک اخلاقی معاہدہ ہے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG