تحریکِ انصاف کے 10 ارکانِ اسمبلی کی گرفتاری، پارلیمنٹ لاجز سب جیل قرار
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پارلیمنٹ لاجز کو تحریکِ انصاف کے 10 گرفتار ارکان کے لیے سب جیل قرار دے دیا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی کی منظوری سے پارلیمنٹ لاجز کو سب جیل قرار دینے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
تحریکِ انصاف کے گرفتار ارکان میں شیر افضل مروت، عامر ڈوگر، شیخ وقاص اکرم، زین قریشی، محمد احمد چٹھہ، زبیر خان، اویس حیدر جکھڑ، سید احد علی شاہ، نسیم علی شاہ اور یوسف خان شامل ہیں۔
چیئرمین تحریکِ انصاف نے تحریکِ انصاف کے گرفتار ارکان کے لیے پارلیمنٹ لاجز کو سب جیل قرار دینے کی درخواست کی تھی۔
واضح رہے کہ تحریکِ انصاف کے 10 ارکانِ اسمبلی سمیت دیگر کے خلاف اسلام آباد پولیس نے 'پرامن اجتماع اور امنِ عامہ ایکٹ' کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
تحریکِ انصاف نے آٹھ ستمبر کو اسلام آباد میں جلسہ کیا تھا جس کے بروقت ختم نہ ہونے پر اس نئے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
190 ملین پاؤنڈ کیس، عمران خان کے قریبی ساتھی ذلفی بخاری کی جائیدادیں قرق کرنے کا حکم
احتساب عدالت نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے قریبی ساتھی ذلفی بخاری کی جائیدادیں قرق کرنے کا حکم دیا ہے۔
احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے فیصلہ سنایا۔
ذلفی بخاری کا 30 کنال کا پلاٹ بحق سرکار ضبط کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ اسلام آباد میں چار کنال کا ایک اور پلاٹ، اٹک میں 1210 کنال سے زائد اراضی بھی قرق کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
جوڈیشل کمیشن اجلاس کا اعلامیہ جاری
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے جس میں جوڈیشل کمیشن کے رولز میں ترمیم کا مسلسل مطالبہ تھا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں اس پر کمیٹی بنائی گئی تھی۔ ترامیم کے مجوزہ ڈرافٹ میں کچھ تبدیلیوں پر اتفاق رائے ہوا۔ نیا ڈرافٹ آئندہ اجلاس میں ممبران کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ججز کی تعیناتی کے رولز پر نظر ثانی کا ایجنڈا زیرِ بحث تھا۔ اس دوران یہ اطلاعات بھی سامنے آئی تھیں کہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس منیب اختر اجلاس سے اُٹھ کر چلے گئے تھے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کا آئندہ اجلاس 28 ستمبر صبح دس بجے ہوگا۔ رولز ڈرافٹ پر تمام ممبران کی رائے لی گئی۔ یقینی بنایا گیا کہ ڈرافٹ رولز آئین سے مطابقت رکھتے ہوں۔تجاویز پر اتفاق رائے پیدا کیا گیا۔
اجلاس کے اختتام پر فیصلہ کیا گیا کہ چیف جسٹس اور سینئر جج رولز ڈرافٹ رولز کارروائی کے مطابق ڈرافٹ تیار کریں۔