کوشش ہے آئینی ترمیم پر مذاکرات کا عمل آج ہر حال میں مکمل کرلیا جائے، عطا تارڑ
وفاقی وزیرِ اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم پر مذاکرات کا عمل تیزی سے جاری ہے اور کوشش ہے کہ آج اسے ہر حال میں مکمل کرلیا جائے۔
پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ آئینی ترامیم پر مکمل اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کا مشاورت کے عمل میں حصہ لینا جمہوریت کا حسن ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف سے بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات ہوئی ہے جب کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے مولانا فضل الرحمان سے بھی ملاقات کی ہے جب کہ تحریکِ انصاف کے وفد نے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے بھی ملاقات کرلی ہے۔
عطا تارڑ کے مطابق آئینی ترمیم کے لیے نمبرز پورے ہونے کے باوجود ہم نے مشاورتی عمل کو ترجیح دی۔ آئینی ترامیم پر ہمارا فرض ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو آن بورڈ لیا جائے اور ایک ایک شق پر سیر حاصل گفتگو کر کے اسے منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔
سینیٹ اجلاس کا وقت تیسری بار تبدیل
- By ایم بی سومرو
پاکستان کے ایوانِ بالا (سینیٹ) کے ہفتے کو ہونے والے اجلاس کا وقت تیسری بار تبدیل کر دیا گیا ہے۔
سینیٹ کا اجلاس اب شام ساڑھے چھ بجے ہو گا۔ اس سے قبل یہ اجلاس دن 11 بجے ہونا تھا لیکن پھر اجلاس کا وقت پہلے ساڑھے بارہ اور پھر تین بجے کیا گیا۔
سینیٹ اجلاس کے وقت کی تبدیلی کی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔
بلاول کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے وفد کی وزیرِ اعظم ہاؤس آمد
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں ایک وفد ہفتے کو وزیرِ اعظم ہاؤس پہنچا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف سے پیپلز پارٹی کے وفد کی ملاقات کے دوران ملک کی موجودہ سیاسی صورتِ حال پر تبادلۂ خیال اور مشاورت کیا جا رہا ہے۔
وزیرِ اعظم ہاؤس سے جاری ایک بیان کے مطابق ملاقات میں نائب وزیرِاعظم و وزیرِخارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیرِ قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، شیری رحمن، سید نوید قمر اور مرتضی وہاب شامل ہیں۔
بلاول اور مولانا کی ملاقات میں آئینی ترمیم پر اتفاق نہ ہو سکا
- By ایم بی سومرو
جمعیت علماء اسلام (ف )کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے درمیان 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری پر اتفاق نہیں ہو سکا۔
اسلام آباد سے وائس آف امریکہ کے نمائندے ایم بی سومرو کے مطابق جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب دیر گئے تک ہونے والی اس ملاقات میں بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے سربراہ اختر مینگل بھی موجود تھے۔
ملاقات کے دوران مجوزہ 26ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے تبادلۂ خیال کیا گیا۔تاہم ملاقاتوِں کے بعد 26 آئینی ترمیم کی منظوری پر اتفاق کا اعلان نہیں ہوسکا۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ سید نوید قمر موجود تھے جب کہ مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا عطاء الرحمان، عثمان بادینی اور کامران مرتضی موجود تھے۔
بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل کے ہمراہ اختر حسین، ایڈووکیٹ ساجد ترین، آغا موسیٰ جان، شفقت لانگو اور میر جہانزیب تھے۔