معیشت ایک ایسہ شعبہ ہے جس کی پیچیدگیوں کے بارے میں عام آدمی کی معلومات خواہ جتنی ہی کیوں نہ ہوں، اس کے اتار چڑہاؤ اس کی زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرتا ہے۔ اس سال تاریخ کے حوالے سے پلٹ زر پرائز ایک ایسی کتاب نے جیتا جو بیسویں صدی کے بد ترین معاشی بحران گریٹ ڈیپریشن کے بارے میں کچھ نئے اور دلچسپ حقائق سامنے لاتی ہے۔ اس کتاب کا نام ہے لارڈز آف فنانسس اور اس کے مصنف ہیں لیاقت احمد ۔
لارڈز آف فنانسس کہانی ہے امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے مرکزی بینکوں کے سربراہان اور ان کے ایسے فیصلوں کی جن کے باعث گریٹ ڈپریشن کی صورت حال پیدا ہوئی۔ یہ کتاب اب تک چھے مختلف زبانوں میں چھپ چکی ہے اور اس پر تبصرے نیو یارک ٹائمز ، دی اکانومسٹ اور ٹائم میگزین جیسے معروف اخبارو جرائد میں کیے جا چکےہیں۔
یہ لیاقت احمدکی جو پیشے کے اعتبار سے انوسٹمنٹ بینکرہیں ، پہلی کتاب ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ گریٹ ڈیپریشن اور حالیہ معاشی بحران دونوں ہی ملتی جلتی وجوہات کی بنا پر ہوئے کیونکہ خوشحالی کے دور میں بینکوں نے بڑی فراخ دلی سے قرضے دیئے لیکن جب یہ بلبلا پھٹا تو بینک بحران کا شکار ہو گئے۔ وہ کہتے ہیں کہ بینکاری کے نظام میں لالچ سے ہٹ کر اصول پرستی اور صارفین کی مدد کے جذبے کی طرف واپس لوٹ کر ہی بینک اور ان کے سربراہان اپنا کھویا ہوا وقار پھر سے حاصل کر سکتے ہیں اور معیشت کو مضبوط بنا سکتےہیں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ پلٹ زر پرائز کی بنیاد ہنگری نژاد امریکی صحافی اور پبلشر جوزف پلٹ زر نے 1904ء میں اپنی وصیت میں رکھی۔ یہ اعزاز 1917ء سے ہر سال صحافت، فوٹو جرنل ازم، ناول، ڈرامہ نگاری اور ادب کی دیگر بہت سی اصناف میں اعلی کارکردگی کی بنیاد پر دیا جارہا ہے۔