معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی برآمدات میں اضافہ خوش آئند ہے اور اس سے امید پیدا ہوئی ہے کہ آنے والے سالوں میں ملکی معیشت قدرے مستحکم ہوسکے گی۔
وزیر خزانہ اورنگ زیب نے ڈیوس میں ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس کے موقع پر الگ سے اپنے ایک انٹرویو میں بتایا کہ اب ہم دو مالیاتی اداروں کے ساتھ دستاویزات پر دستخطوں کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
حکومت بجلی کی قیمت میں کمی لانے کے لیے ایک طرف تو آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔ تو دوسری جانب بلوں کی عدم ادائیگی اور لائن لاسز میں کمی لانے کے دعوے کر رہی ہے۔
اس فہرست میں جن کمپنیوں کو شامل کیا گیا ہے ان میں سنکیانگ میں اہم معدنیات کی کان کنی اور پراسیسنگ کرنے والی کمپنیاں شامل ہیں۔ یہ وہ علاقہ ہے جہاں بیجنگ پر 10 لاکھ سے زائد ایغوروں اور دیگر مسلم اقلیتوں کو حراستی مراکز کے نیٹ ورک میں قید کرنے اور مشقت لینے کا الزام ہے۔
دستاویز کے مطابق ایف بی آر ایک ہزار 10 ہنڈا سٹی گاڑیوں کی تیاری کے لیے تین ارب ادا کرے گا اور باقی رقم 500 گاڑیوں کی ڈیلیوری کے بعد دی جائے گی۔
پاکستان کی قومی ایئرلائن نے پابندی ہٹنے کے بعد یورپ کے لیے پروازیں شروع کر دی ہیں۔ پی آئی اے انتظامیہ کو امید ہے کہ جلد ہی برطانیہ کا روٹ بھی بحال ہو جائے گا۔ لیکن کیا ان روٹس کی بحالی سے پی آئی اے دوبارہ منافع بخش بن سکتی ہے؟ جانتے ہیں محمد ثاقب اور خلیل احمد کی رپورٹ میں۔
سال 2024 میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو سات ارب ڈالر کا قرضہ فراہم کیا جس نے معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد دی۔ اس قرضے کی منظوری کے بعد پاکستان کے زرِمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا اور معیشت میں بہتری آئی۔
امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کے جواب میں چین نے حال ہی میں کئی اقدامات کیے ہیں۔
پاکستان کی حکومت نے ’اُڑان پاکستان‘ کے نام سے ایک معاشی پالیسی کا اعلان کیا ہے جس میں اقتصادی مسائل حل کرنے کے لیے ہدف شدہ فریم ورک کا تعین کیا گیا ہے۔
پاکستان کی حکومت دعویٰ کر رہی ہے کہ نومبر میں مہنگائی میں کمی آئی ہے۔ دوسری جانب تیل کے نرخ بھی کم ہوئے ہیں۔ کیا عوام کو مہنگائی میں کمی نظر آ رہی ہے اور کیا ان کو ریلیف ملا ہے؟ جانیے محمد ثاقب کی اس رپورٹ میں۔
ایوانِ نمائندگان میں حکومتی اخراجات کے پیکج پر ووٹنگ کے دوران 235 ارکان نے اس کی مخالفت کی جب کہ 174 نے حمایت میں ووٹ دیا۔
امریکی معیشت کی جولائی سے ستمبر پر محیط تیسری سہ ماہی میں حقیقی شرح نمو 3.1 فیصد ریکارڈ کی گئی جو کہ ابتدائی اندازوں سے بڑھ کر رہی۔
مزید لوڈ کریں