|
ویب ڈیسک — امریکہ کے شہر لاس اینجلس سے تعلق رکھنے والے ایوان دی لا توری پیشے کے اعتبار سے کنسٹرکشن ورکر ہیں اور وہ فکر مند ہیں کہ انشورنس کمپنیاں آگ سے متاثرہ علاقے الٹاڈینا میں رہنے والوں کی بحالی پر آنے والے اخراجات کس طرح ادا کریں گی۔
لاس اینجلس کے مختلف مقامات پر چار روز قبل لگنے والی آگ متعدد مکانات اور اراضی کو جلا کر راکھ کر چکی ہے۔ متاثرہ علاقوں کے مکین جب واپس اپنے علاقے میں لوٹے تو انہیں ہر طرف تباہی ہی تباہی نظر آئی۔
بیشتر افراد اس خوف کو شکار ہیں کہ ان کی انشورنس کی پالیسیاں گھروں کی دوبارہ بحالی پر آنے والے اخراجات کو پورا نہیں کر سکیں گی۔
بتیس سالہ دی لا توری کا کہنا ہے کہ انہیں اس بات پر تشویش ہے کہ انشورنس کمپنیاں متاثرین کے دیوالیہ ہونے کے تمام کلیمز کو ہینڈل نہیں کر پائیں گی جو کہ بہت زیادہ خوف ناک ہے۔
دی لا توری کی بہن اور چچا کے گھر ان کئی متاثرین میں شامل ہیں جو آگ کے نتیجے میں جل کر تباہ ہو چکے ہیں۔ جنگل میں پھیلنے والی آگ لاس اینجلس کے شمال میں واقع الٹاڈینا کے آدھے حصے کو تقریباً جلا چکی ہے جہاں تقریباً 40 ہزار افراد رہائش پذیر تھے۔
چھیاسٹھ سالہ اداکار لیو فرینک بھی اپنا آبائی گھر کھو چکے ہیں۔ ان کے بقول بیمہ کنندگان نقصانات کے دعوؤں کو پورا کرنے اور گھروں کی دوبارہ تعمیر پر آنے والے اخراجات پورے کرنے میں ناکام ہو سکتے ہیں۔
فرینک کا کہنا ہے کہ وہ خوش قسمت ہیں کہ ان کے پاس اب بھی انشورنس پالیسی ہے۔
لاس اینجلس میں لگنے والی آگ ریاست کیلی فورنیا کی بدترین قدرتی آفات میں سے ایک قرار دی جا رہی ہے جس کی وجہ سے اب تک 11 افراد ہلاک اور 10 ہزار سے زیادہ مکانات تباہ ہو چکے ہیں۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق اس نے کیلی فورنیا کی نو سب سے بڑی انشورنس کمپنیوں سے رابطہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ فارم، نیشن وائڈ، آل اسٹیٹ، مرکری، لبرٹی میوچل اور فارمرز نامی انشورنس کمپنیوں نے اپنے جوابات میں کہا ہے کہ وہ انشورنس پالیسی لینے والے متاثرین کی جانب سے نقصانات کے دعوے دائر کرنے میں ان کی مدد کر رہی ہیں۔
تاہم کمپنیوں نے مکینوں کو ادائیگیاں نہ ہونے یا مستقبل کے پریمیم میں اضافے کے خدشات کا کوئی ذکر نہیں کیا ہے۔
کیلی فورنیا کے انشورنس کمشنر ریکارڈو لارا نے جمعے کو ایک بیان میں کہا کہ آئندہ ہفتے وہ سانتا مونیکا اور پسادینا میں انشورنس ورکشاپ کا انعقاد کریں گے۔
جمعے کو امریکی انشورنس اسٹاک میں کمی آئی ہے جب کہ تجزیہ کاروں نے آگ کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کا تخمینہ 20 ارب ڈالر لگایا ہے۔
دوسری جانب پرائیوٹ فارکاسٹر ایکوویدر کے مطابق آگ سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ 135 سے 150 ارب ڈالر تک ہے۔
الٹاڈینا کے کئی مکینوں کو کیلی فورنیا 'فیئر پلان' کا کور حاصل ہے۔ ریاست کیلی فورنیا کی زیرِ نگرانی یہ انشورنس پروگرام وہ پراپرٹی مالکان لیتے ہیں جو پرائیوٹ مارکیٹ کوریج نہیں لے سکتے۔
فیئر پلان نے رائٹرز کی جانب سے ردِ عمل دینے کی درخواست پر کوئی جواب نہیں دیا ہے۔
انشورنس ڈیٹا کے مطابق آگ سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقے پیسیفک پیلیسیڈز میں 'فیئر پلان' کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے۔ پیسیفک پیلیسیڈز کے 1430 گھر اس اسکیم کے تحت آتے ہیں۔
الٹاڈینا کی رہائشی گیبی ریئر کا گھر بدھ کی صبح جنگلات کی آگ کی نذر ہو گیا تھا۔ گیبی کہتی ہیں کہ 'فیئر پلان' کے عملے نے ان سے رابطہ کر کے مدد کی ہے۔ لیکن انہیں تحفظات ہیں کہ ان کی انشورنس پالیسی گھر کی دوبارہ تعمیر کے لیے نا کافی ہے۔
ان کے بقول آگ نے ان کے گھر کو جلا دیا ہے اور صرف بنیادیں ہی بچی ہیں۔
اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔
فورم