رسائی کے لنکس

بحرِ ہند سے ملنے والا ٹکڑا بوئنگ طیارے کا ہے، ملائیشیا کی تصدیق


ری یونین جزیرے کے ساحل سے اتوار کو بھی کسی چیز کے ملبے کے دھاتی ٹکڑے برآمد ہوئے ہیں (رائٹرز)
ری یونین جزیرے کے ساحل سے اتوار کو بھی کسی چیز کے ملبے کے دھاتی ٹکڑے برآمد ہوئے ہیں (رائٹرز)

طیارے کے ملبے کا لگ بھگ دو میٹر طویل ٹکڑا اور کچھ دیگر سامان رواں ہفتے ری یونین کے ایک ساحل سے ملا تھا جسے ہفتے کو تفصیلی معائنے کے لیے فرانس روانہ کردیا گیا ہے۔

ملائیشیا کی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ بحرِ ہند کے جزیرے ری یونین کے ساحل سے ملنے والا ملبے کا ٹکڑے 'بوئنگ 777' ساختہ مسافر طیارے کا ہے۔

ملائیشیا کے وزیرِ ٹرانسپورٹ لیو ٹیونگ لائی اتوار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ماہرین نے تصدیق کردی ہے کہ ملبے کا ٹکڑا 'بوئنگ 777' کے پر کے اس حصے کا ہے جسے 'فلیپرون' کہا جاتا ہے۔

بیان کے مطابق فرانسیسی حکام، بوئنگ کمپنی کے نمائندوں، امریکہ کے 'نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ' اور ملائیشین ماہرین کی ملبے کے ٹکڑے کی جانچ پڑتال کے بعد متفقہ رائے ہے کہ یہ بوئنگ جہاز ہی کا ایک حصہ ہے۔

طیارے کے ملبے کا لگ بھگ دو میٹر طویل ٹکڑا اور کچھ دیگر سامان رواں ہفتے ری یونین کے ایک ساحل سے ملا تھا جسے ہفتے کو تفصیلی معائنے کے لیے فرانس روانہ کردیا گیا تھا۔

ملائیشین حکام کا کہنا ہے کہ طیارے کے ٹکڑے کا فرانس کی وزارتِ دفاع کے ماتحت کام کرنے والی اس عالمی شہرتِ یافتہ لیبارٹری میں تجزیہ کیا جائے گا جہاں طیارہ سازی کی صنعت کے 600 سے زائد ماہرین کام کرتےہیں۔

ماہرین کے مطابق لیبارٹری میں طیارے کے 'فلیپرون' کی جانچ پڑتال کا کام بدھ کو شروع ہوگا جس میں ملائیشیا، امریکہ، چین، فرانس اور بوئنگ کمپنی کے نمائندے بھی حصہ لیں گے۔

ماہرین کو امید ہے کہ ملبے کی جانچ پڑتال سے فلائٹ 'ایم ایچ 370' کو پیش آنے والے حادثے کے بارےمیں معلومات سامنے آسکیں گی جو مارچ 2014ء میں کوالالمپور سے بیجنگ جاتے ہوئے کھلے سمندر کے اوپر لاپتا ہوگیا تھا۔

لاپتہ ہونے والا طیارہ 'بوئنگ 777' تھا اور ری یونین کے ساحل سے ملبے کا ٹکڑا ملنے کے بعد سے ذرائع ابلاغ میں قیاس آرائیاں شروع ہوگئی تھیں کہ یہ ٹکڑا لاپتا ملائیشین طیارے کا ہی ہے۔

طیارے پر 239 مسافر اور عملے کے افراد سوار تھے جن کے بارے میں کچھ پتا نہیں چل سکا تھا۔ کئی ملکوں کی ٹیمیں کئی ماہ تک سمندر میں لاپتا طیارے کے ملبے کی تلاش میں سرگرم رہی تھیں لیکن پر کا مذکورہ حصہ ملنے سے پہلے 16 ماہ تک کسی کے کچھ ہاتھ نہیں آیا تھا۔

اتوار کو اپنے بیان میں ملائیشیا کے وزیرِ ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ ان کی حکومت ری یونین اور اس کے اطراف کے جزائر کی حکومتوں سے رابطہ کر رہی ہے تاکہ طیارے کے ملبے کے دیگر ٹکڑوں کی تلاش کےکام میں ان سے مدد طلب کی جاسکے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق ری یونین جزیرے کے مختلف ساحلوں سے اتوار کو کسی چیز کے ملبے کے مزید دھاتی ٹکڑے ملے ہیں جنہیں پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ لیکن تاحال یہ واضح نہیں کہ یہ کس چیز کا ملبہ ہے۔

XS
SM
MD
LG