مردان میں ایک گرلز کالج پر منگل کے روز نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ اور دستی بموں کے حملے سے کم از کم اٹھارہ طالبا ت کے علاوہ کالج کے ایک چوکیدار سمیت دو افراد بھی زخمی ہو ئے۔
عینی شاہدین کے مطابق موٹر سائیکل پر سوار دو افراد نے گورنمنٹ گرلز کالج لونڈ خوڑ کی عمارت پر خودکار ہتھیاروں سے پہلے فائرنگ کی جس کے بعد دو دستی بم پھینکے۔
مردان کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس عبداللہ خان نے وائس آف امریکہ کو مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ کالج میں ایک تقریب کے اختتام پر طالبات تصاویر بنوانے میں مصروف تھیں جب یہ حملہ کیا گیا۔
متعدد زخمی طالبات کو مردان کے ایک ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے جن کی حالت خطرے سے باہر ہے جب کہ شدید زخمی ہونے والی دو طالبات اور کالج کے چوکیدار کو پشاور کے ایک بڑے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں اُن کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
پولیس کے مطابق حملے کے بعد دونوں حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے جن کی تلاشی کے لیے علاقے کی ناکہ بندی کر کے کارروائی کی جارہی ہے۔