ورلڈ کپ کے اکتالیسواں میچ میں ویسٹ انڈیز نے افغانستان کو 23 رنز سے شکست دے دی۔ افغانستان کو میچ جیتنے کے لئے 312 رنز بنانا تھے لیکن افغانستان مقررہ پچاس اوورز میں یہ ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہا اور اس کی پوری ٹیم 288 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔
اس میچ کے ساتھ ہی دونوں ٹیموں کا موجودہ ورلڈ کپ کا سفر اپنے اختتام کو پہنچا کیوں کہ دونوں ٹیموں کے آج آخری، آخری میچ تھے ۔ دونوں ٹیموں نے فارمیٹ کے مطابق 9،9 میچ کھیلے۔
افغانستان ہر میچ میں محنت اور لگن سے کھیلنے کے باوجود ایک بھی میچ نہیں جیت سکا۔ اس کے کھاتے میں ایک پوائنٹ بھی نہیں آسکا اس لئے پوائنٹس ٹیبل پر ان کا نمبر سب سے آخری یعنی دسواں رہا۔
ادھر ویسٹ انڈیز نے پانچ پوائنٹس حاصل کئے اور پوائنٹس ٹیبل پر اس کا نمبر نواں رہا۔
افغانستان کی اننگز:
ویسٹ انڈیز نے افغانستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی اننگز میں مقررہ 50 اوورز کے دوران 311 رنز بنائے تھے۔
ہدف کے تعاقب میں افغانستان کی اننگز کا آغاز گلبدین نائب اور رحمت شاہ نے کیا لیکن گلبدین صرف 5 رنز ہی بناسکے۔ انہیں روچ نے لیوئس کے ہاتھوں کیچ کرادیا۔
رحمت شاہ نے گلبدین کے جلد آؤٹ ہونے کو سنجیدگی سے لیا اور سنبھل کر کھیلے یہاں تک کہ ان کا اسکور 62 رنز ہوگیا اور لگتا تھا کہ سنچری بنانے میں کامیاب ہوجائیں گے لیکن کارلوس نے انہیں ایسا کرنے سے باز رکھا اور ٹیم کے مجموعی اسکور 138 رنز پر ان کی وکٹ لے اڑے.
ان دونوں کھلاڑیوں کے بعد ذمے درانہ بیٹنگ کے لئے اکرم خیل اور نجیب اللہ زدران نے اہم کردار ادا کیا۔ دونوں نے اسکور کو مسلسل آگے بڑھایا لیکن پھر آؤٹ ہوئے بھی تو آگے پیچھے۔
پہلے گرس گیل نے اکرام علی خل کو 86 کے انفرادی اسکور پر ایل بھی ڈبلیو کیا پھر 5 رنز کے فرق سے نجیب رن آؤٹ ہوگئے۔ انہوں نے 31 رنز بنائے تھے۔
پانچویں وکٹ کی صورت میں روچ نے محمد نبی کو آؤٹ کیا۔ وہ صرف 2 رنز ہی بناسکے تھے۔
چھٹی وکٹ کے لئے بھی ویسٹ انڈیز کو زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا اور سمیع اللہ شنواری 6 رنز بناکر روچ کی بال پر آؤٹ ہوگئے۔
اصغر افغان اور راشد خان نے مل کر اسکور کو آہستہ آہستہ دوبارہ تیر رفتاری سے آگے بڑھانے کی کوشش کی اس دوران انہوں نے ایک اونچا شارٹ کھیلا جس کا مقصد بال کو باؤنڈری لائن کے باہر بھینکنا تھا لیکن اسے درمیان میں ہی جیسن ہولڈر نے کیچ کرلیا اور یوں اصغر افغان 40 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔
دولت زدران ایک رن بناسکے انہیں کارلوس نے کوٹریل کے ہاتھوں کیچ کرایا۔ یوں افغانستان کی آٹھویں وکٹ گری۔
46 ویں اوور میں نویں وکٹ راشد خان کی گری جنہوں نے 9 رنز بنائے اور کارلوس نے انہیں آؤٹ کیا۔
دسویں اور آخری وکٹ سید شرزاد کی گری جنہوں نے 25 رنز بنائے ۔ مجیب الرحمٰن سات رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔
ویسٹ انڈیز کے 311 رنز :
اس سے قبل ویسٹ انڈیز کی اننگز کی ابتدا گرس گیل اور ایون لیوئس نے کی لیکن کرس گیل زیادہ دیر کریز پر کھڑے نہ رہ سکے اور صرف 7 رنز بناکر دولت زدران کی بالر پر آؤٹ ہوگئے۔
اس میچ کو کرکٹ کے حلقوں اور تجزیہ نگاروں کی نظر میں غیر اہم قرار دیا گیا جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ دونوں ٹیمیں پہلے ہی ایونٹ سے باہر ہو چکی ہیں۔
ویسٹ انڈیز کے صرف 3 اور افغانستان کے کھاتے میں ایک بھی پوائنٹ نہیں۔ ویسٹ انڈیز نویں اور افغانستان دسویں نمبر پر ہے۔
افغانستان کو ایک بڑی کامیابی اس وقت ملی جب راشد خان نے لیوئس کو 58 رنز پر پر محمد نبی کے ہاتھوں کیچ کرا دیا۔ ان کی جگہ شمرون ہیٹمیر بیٹنگ کرنے آئے۔
شمرون ہیٹمیر اور شائی ہوپ نے بہت اچھی پرفارمنس دی اور دونوں اچھے شارٹس اور بیٹنگ کرتے ہوئے اسکور کو 173 رنز تک لے گئے لیکن تبھی شمرون ہیٹمیر دولت زدران کی بال پر 39 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔
ہیٹمیر کی جگہ شائی ہوپ کا ساتھ دینے کے لئے نکولس پورن کریز پر آئے تاہم جیسے ہی اسکور 192 ہوا۔شائی ہوپ 77 رنز بناکر محمد نبی کی بال پر آؤٹ ہوگئے۔ یہ ویسٹ انڈیز کو ہونے والا چوتھا بڑا نقصان تھا۔
نکولس پورن نے 58 رنز بنائے تھے کہ رن آؤٹ ہوگئے جبکہ جیسن ہولڈر 45 رنز پر سید شرزاد کی بال پر آؤٹ ہوئے۔ کارلوس بریتھ ویٹ 14 اور ایلین بغیر کوئی رنز بنائے ناٹ آؤٹ رہے۔
یوں ویسٹ انڈیز نے اپنی پہلی اننگز میں مقررہ 50 اوور میں 6 وکٹ کے نقصان پر 311 رنز بنائے۔ افغانستان کو میچ جیتنے کے لئے 312 رنز کا ہدف حاصل کرنا ہوگا۔
افغانستان کی ٹیم:
رحمت شاہ، گلبدین نائب، اصغر افغان،محمد نبی، سمیع اللہ شنواری، نجیب اللہ زدران، اکرام علی خل، راشد خان،دولت زدران، سید شرزاد اور مجیب الرحمن۔
ویسٹ انڈیز کی ٹیم:
کرس گیل، ایون لیوئس، شائی ہوپ، شمرون ہیٹمیر، نکولس پورن، جیسن ہولڈر، کارلوس بریتھ ویٹ، فیبیان ایلن، شیلڈون کوٹرل، اوشان تھامس اور کیمار روچ ۔