مشرق وسطیٰ سمیت پوری دنیا میں دہشت گردی کرنے والی انتہا پسند تنظیم داعش کے نظریات اور عام لوگوں پر انکے مظالم کے بارے میں، عرب خطے میں مقبول سعودی نشریاتی ادارے ایم بی سی نے بلیک کروز یعنی کالے کوے کے نام سے ڈرامہ تیار کیا ہے۔
اس تنظیم کی ابتدا عراق سے ہوئی۔ شروع میں یہ القائدہ کے ساتھ منسلک رہی مگر بعد میں الگ ہوکر ایک بڑی جہادی تنظیم بن گئی۔ جس نے بڑے پیمانے پر دہشت گردی اور تشدد کے ذریعے لوگوں کو قتل کیا۔ اس جہادی تنظیم نے شام سمیت عراق کے وسیع تر علاقے کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔ مبصرین کے مطابق یہ القائدہ اور دوسری دہشت گرد تنظیموں سے ذیادہ خطرناک دہشت گرد تنظیم بنتی جا رہی ہے، جو تقریبا ً ہر ملک کو متاثر کر رہی ہے تاہم اسکے خلاف امریکہ سمیت دیگر بین القوامی طاقتیں عسکری کاروائی کر رہی ہیں۔
ایم بی سی نے حقیقت پر مبنی اس ڈرامے میں جنگجوؤں کی طرف سے عام لوگوں پر مختلف مظالم کو دکھا یا ہے۔ جس میں خاص طور پر خواتین اور بچوں کو خود کش حملوں کے لیے تیار کرنا اور خواتین کو جنسی غلام بنانے جیسے موضوعات کو پیش کیا گیا ہے۔
سعودی نشریاتی سنٹر ایم بی سی کے ڈاریکٹر علی جابر نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “دو سال پہلے ہم لوگوں نے فیصلہ کیاتھا کہ داعش پر ڈرامہ سیریز بنائیں گے کیونکہ آج کل خاص طور پر عرب خطے میں انتہا پسندانہ سوچ کی حامل یہ تنظیم ایک بہت بڑا مسئلہ بن چکی ہے۔ اور ہمارا یقین ہے کہ ڈرامے کے ذریعے ہم حقیقی طورپر انتہا پسندی میں فرق واضح کر سکتے ہیں میڈیا ایک طاقت ور اور موثر ذریعہ ابلاغ ہے جس کے ذریعے اس مسئلے کو اجاگر کرکے عوام کو اس کے حقیقت کے بارے میں بتانا ممکن ہے۔ اس ڈرامے میں خواتین کا داعش میں شامل ہونا، جہادیوں کے ساتھ نکاح اور یہ دیکھایا گیا ہے کہ کس طر ح وہ مصائب اور مشکلات میں زندگی گزارنے پر مجبور ہوئیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ رمضان کے مہینے میں نشر ہونے والے اس ڈرامے کی پہلی قسط نے ہی لوگوں کی بڑی تعداد کی توجہ حاصل کی۔
جابر کا مزید کہناتھا کہ اس ڈرامے کے ذریعے لوگوں کو یہ دکھانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ جس طرح داعش اسلام اور مسلمانوں کی تصویر کشی کر رہی ہے وہ درست نہیں ہے اس لیے ہماری کوشش ہے کہ میڈیا کے ذریعے ان کے انتہا پسندانہ نظریات کو لوگوں کے سامنے لایا جائے۔
دوسری طرف ایم بی سی کے ترجمان مازن ہائک کا کہنا تھا کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا عربی ڈرامہ ہے جو کہ داعش کے ایجنڈے اور نظریات پر بنایا گیا ہے۔
یہ اپنی نوعیت کا پہلا عربی ڈرامہ ہے جس میں سعودی عرب، شام، مصر، لبنان اور بحرین کے فنکاروں نے اپنے فن کے جوہر دکھائے ہیں۔