امریکی قومی سلامتی کے مشیر، ایچ آر مک ماسٹر نے جمعرات کو یہ بتانے سے انکار کیا آیا صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے فیصلہ کیا ہے کہ 2015ء میں جوہری ہتھیاروں کی تشکیل ترک کرنے کے عوض ایران کے ساتھ ہونے والے بین الاقوامی معاہدے سے الگ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
تاہم، اُنھوں نے بتایا کہ فیصلہ ایران کے بارے میں امریکہ کی وسیع تر حکمت عملی کا حصہ ہے۔
مک ماسٹر نے ’این بی سی‘ کے پروگرام ’ٹوڈے شو‘ نے کہا کہ ’’جب اعلان ہوگا بنیادی طور پر یہ اُس وسیع حکمت عملی کا حصہ ہوگی جس میں ایران کے عدم استحکام پیدا کرنے کےرویے کو مدنظر رکھتے ہوئے اہم امریکی مفادات کے تحفظ کو اولیت دی جائے گی۔
ایسے میں جب مک ماسٹر نے فیصلے پر روشنی نہیں ڈالی، اُنھوں نے تسلیم کیا کہ یہ بات ’’واضح ہے‘‘ کہ ٹرمپ سمجھوتے کے کچھ حصوں پر دوبارہ غور و خوض کرانا چاہتے ہیں جس کا تعلق معاہدے کی میعاد پوری ہونے اور ایران کے بیلسٹک میزائیل پروگرام سے ہے۔
ٹرمپ نے بدھ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اخباری نمائندوں کو بتایا کہ اُنھوں نے فیصلہ کر لیا ہے۔ تاہم، اُنھوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ کب بتائیں گے۔