جرمنی کی چانسلر آنگیلا مرکل نے کہا ہے کہ برطانیہ میں ہونے والے انتخابات کے نتائج کے تناظر میں ان کا خیال ہے کہ برطانیہ یورپی یونین سے علیحدہ ہونے کے اپنے منصوبے پر ثابت قدم رہے گا۔
جمعہ کو میکسیکو سٹی کے دورے کے دوران مرکل کا کہنا تھا کہ وہ چاہتی ہیں کہ برطانیہ کی یونین سے علیحدگی کے مذاکرات کے لیے جلد کام شروع ہو۔
برطانوی عام انتخابات میں وزیراعظم تھریسا مے کی کنزرویٹو جماعت سادہ اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب تو نہیں ہوئی لیکن وہ ڈیموکریٹک یونینسٹ کے ساتھ مل کر حکومت بنانے جا رہی ہے۔
مے یہ کہہ چکی ہے کہ یورپی یونین سے علیحدگی کے لیے بات چیت کا آغاز 19 جون کو طے ہے لیکن ان کے لیے ایسے خدشات میں اضافہ ہوا ہے کہ حزب مخالف کی طرف سے مے کو مزید مخالفت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
میکسیکو کے صدر اینرک پینا نیئٹو کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرکل کا کہنا تھا کہ "میرا خیال ہے کہ برطانیہ، جو میں نے آج وزیراعظم سے سنا ہے، مذاکرات کے منصوبے پر ثابت قدم رہے گا۔"
ان کا مزید کہنا تھا کہ "ہم جلد مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، ہم اس منصوبے پر کاربند ہونا چاہتے ہیں، اور اس وقت میرا نہیں خیال کہ کوئی ایسی بات ہو جس سے یہ کہا جا سکے کہ اس منصوبے پر عمل نہیں کیا جا سکتا جس پر ہم سب نے اتفاق کیا تھا۔"
یورپی یونین کے راہنماؤں کی طرف سے بھی ایسے تحفظات سامنے آ چکے ہیں کہ مے کی طرف سے پارلیمان میں اکثریت کھو دینے سے مذاکراتی عمل کی ناکامی کے لیے خطرات بڑھ سکتے ہیں جس سے یہ لوگوں اور کاروبار کے لیے ایک قانونی تعطل پیدا ہو سکتا ہے۔"
مرکل کا کہنا تھا کہ برطانیہ 'بریگزٹ' کے باوجود یورپ کا حصہ ہے اور وہ چاہتی ہیں کہ یہ ملک ایک شراکت دار بنا رہے۔