بھارتی شہر ممبئی کی فضائی حدود میں دو بین الاقوامی جہاز جمعہ کے روز ایک دوسرے سے ٹکرانے سے بال بال بچ گئے۔ اس حادثے سے بچنے کیلئے ٹکراؤ سے بچنے کے نظام TCAS کو استعمال کرنا پڑا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی ایئر پورٹ اتھارٹی کے ایک اہلکار کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ پاکستان کی طرف سے اپنی فضائی حدود کی ہر قسم کی پروازوں کیلئے بندش کے باعث پیش آیا۔
پاکستان نے بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے شہر پلوانہ میں ہونے والے خود کش حملے کے بعد بھارت کی طرف سے مبینہ طور پر اُس کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے بعد 27 فروری سے اپنی فضائی حدود تمام پروازوں کے لئے بند کر دی تھی۔ پاکستان نے اگرچہ فضائی حدود جزوی طور پر بحال کی ہیں، تاہم بیشتر علاقوں میں فضائی حدود کی بندش اب بھی جاری ہے اور بھارت اور مشرقی ممالک کی طرف جانے والی تمام بین الاقوامی پروازوں کو پاکستان کی فضائی حدود سے دور رہتے ہوئے متبادل راستے اختیار کرنا پڑ رہے ہیں۔
بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ اس صورت حال کے نتیجے میں طے شدہ اور غیر طے شدہ دونوں طرح کی بین الاقوامی پروازوں کے باعث بھارتی فضائی حدود معمول سے کہیں زیادہ مصروف ہو گئی ہیں اور غیر معمولی طور پر زیادہ فضائی ٹریفک کے باعث جمعہ کے روز دو بین الاقوامی فضائی کمپنیوں کے جہاز ایک دوسرے سے ٹکرانے سے بال بال بچے۔
ان میں سے ایک ایئر فرانس کی فلائیٹ AF-253 تھی جو ویتنام کے شہر ہوچی من سے پیرس جا رہی تھی جبکہ دوسری پرواز اتحاد ایئر لائین EY-290 ابوظہبی سے کھٹمنڈو کی طرف رواں تھی۔
بھارتی محکمہ ہوابازی کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ایئر فرانس کا جہاز 32,000 فٹ کی بلندی پر جبکہ اتحاد ایئر لائن کا جہاز 31,000 فٹ پر پرواز کر رہا تھا۔ اس موقع پر ایئر ٹریفک کنٹرولرز نے حادثے سے بچاؤ کے نظام TCAS کو فوراً فعال کرتے ہوئے اتحاد ایئر لائن کے پائلٹ کو حادثے سے بچنے کی خاطر 33,000 فٹ تک اوپر جانے کی ہدایت جاری کی۔
بھارتی ہوابازی کی انتظامیہ نے اس واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔