امریکہ لبنان میں اقوام متحدہ کے امن دستوں کو خطرے میں نہیں دیکھنا چاہتا، محکمہ خارجہ
امریکہ نہیں چاہتا کہ لبنان میں اقوام متحدہ کے امن دستوں کو کسی بھی طرح خطرے میں ڈالا جائے، جس میں اسرائیل کی جانب سے حملے بھی شامل ہیں، محکمہ خارجہ نے پیر کے روز یہ بھی کہا کہ یہ مشن اس ملک میں سلامتی کے قیام میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔
ملر نے پیر کو صحافیوں کو بتایا کہ "ہم UNIFIL فورسز کو کسی بھی طرح خطرے میں نہیں دیکھنا چاہتے۔ لبنان میں یو این عبوری فورسز لبنان میں سیکورٹی کے قیام میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔"
محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کا اندازہ ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب اسرائیلی افواج غزہ جنگ کی پہلی برسی کے موقع پر جنوبی لبنان میں زمینی حملوں میں اضافے کے لیے تیار نظر آتی ہیں، لبنان میں اسرائیل کی زمینی کارروائیاں ابھی تک محدود ہیں۔
لبنان کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے پیر کو جنوبی بیروت میں نئے حملے کئے
لبنان کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ پیر کے روز بیروت کے جنوبی مضافات میں دو نئے حملے کیے گئے، اس سے پہلے اسرائیلی فوج کی جانب سے علاقے کے رہائشیوں کو وارننگ جاری کی گئی تھی۔
اے ایف پی کے ایک نمائندے نے مضافاتی علاقوں سے دھواں اٹھتے دیکھا، اور ملک کی قومی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یہ علاقہ "دو حملوں کا نشانہ" تھا۔
حزب اللہ کا اسرائیل پر"یو این امن فورسز کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش" کا الزام
ایران کے حمایت یافتہ حزب اللہ گروپ نے پیر کے روز کہا کہ اس نے اپنے جنگجوؤں کو حکم دیا ہے کہ وہ ان اسرائیلی فوجیوں پر حملہ نہ کریں جو حال ہی میں لبنان کے سرحدی گاؤں مرون الراس کے قریب اقوام متحدہ کی امن فوج کی پوزیشن کے پیچھے منتقل ہوئے تھے۔
اس بیان سے ایک دن پہلے UNIFIL نے مرون الراس میں اپنی پوزیشن کے قریب اسرائیل کی کارروائیوں کو "انتہائی خطرناک" قراردیتے ہوئے کہا کہ اس کی سلامتی کو خطرے میں ڈالا گیا ہے، اس نے مزید کہا کہ اس نے اسرائیل کو بار بار اپنے خدشات سے آگاہ کیا ہے۔
حزب اللہ نے کہا کہ اس نے مارون الراس کے مضافات میں UNIFIL پوزیشن کے پیچھے اسرائیلی دشمن افواج کی غیر معمولی نقل و حرکت کی اطلاع دی تھی۔
اس نے اپنے بیان میں ایک فیلڈ کمانڈر کا حوالہ دیتے ہوئے جنگجوؤں کو حکم دیا کہ وہ امن دستوں کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے کارروائی نہ کریں۔
اس گروپ نے اسرائیل پر الزام لگایا ہےکہ وہ "یو این امن فورسز کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے"۔
اے ایف پی کی رپورٹ میں اسرائیل کی جانب سے کسی ردعمل کا ذکر نہیں کیا گیا، تاہم اسرائیل حماس اور حزب اللہ پر شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کا الزام عائد کرتا ہے۔
امریکہ کے محکمۂ خزانہ کی حماس پر مزید پابندیاں
امریکہ نے سات اکتوبر کے حملوں کو ایک سال مکمل ہونے پر فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس پر مزید پابندیاں عائد کردی ہیں۔
امریکی محکمۂ خارجہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق یہ پابندیاں حماس کے لیے رقوم جمع کرنے والے ایک نیٹ ورک کے خلاف عائد کی گئی ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ’نام نہاد عطیات‘ کا نیٹ ورک حماس کے بڑے بین الاقوامی مددگاروں میں شامل ہیں۔ غزہ میں قائم اس گروپ کے ’انتاج بینک‘ پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔
محکمۂ خزانہ نے حماس کو مدد فراہم کرنے والے ترکیہ میں مقیم ایک یمنی بزنس مین اور ان کے نو کاروباری اداروں پر بھی پابندی عائد کی ہے۔