رسائی کے لنکس

لبنان میں پناہ گزین شامی وہاں جاری لڑائی کی وجہ سے اپنے آبائی ملک لوٹ رہے ہیں جہاں ایک خاندان شمالی ادلیب صوبے کے پانچ دن کے سفر کے بعد 4 اکتوبر 2024 کو قاہ نامی قصبے میں ایک عارضی پناہ گاہ میں سستا رہا ہے۔
لبنان میں پناہ گزین شامی وہاں جاری لڑائی کی وجہ سے اپنے آبائی ملک لوٹ رہے ہیں جہاں ایک خاندان شمالی ادلیب صوبے کے پانچ دن کے سفر کے بعد 4 اکتوبر 2024 کو قاہ نامی قصبے میں ایک عارضی پناہ گاہ میں سستا رہا ہے۔

لبنان میں 7 لاکھ افراد کے بے گھر ہوجانے کی تصدیق ہوچکی ہے، انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن

اقوام متحدہ کی تنطیم، انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (آئی او ایم) کےمشرق وسطی کے لئے ڈائریکٹر عثمان بیلبیسی نے لبنان کے دورے کے موقع پر جنگ میں بےگھر ہوجانے والے افراد کی ضروریات اور مصائب کی جانب دنیا کی توجہ مبذول کروائی ہے۔

05:13 12.10.2024

لبنان میں 7 لاکھ افراد کے بے گھر ہوجانے کی تصدیق ہوچکی ہے، انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن

لبنان میں پناہ گزین شامی وہاں جاری لڑائی کی وجہ سے اپنے آبائی ملک لوٹ رہے ہیں جہاں ایک خاندان شمالی ادلیب صوبے کے پانچ دن کے سفر کے بعد 4 اکتوبر 2024 کو قاہ نامی قصبے میں ایک عارضی پناہ گاہ میں سستا رہا ہے۔
لبنان میں پناہ گزین شامی وہاں جاری لڑائی کی وجہ سے اپنے آبائی ملک لوٹ رہے ہیں جہاں ایک خاندان شمالی ادلیب صوبے کے پانچ دن کے سفر کے بعد 4 اکتوبر 2024 کو قاہ نامی قصبے میں ایک عارضی پناہ گاہ میں سستا رہا ہے۔

اقوام متحدہ کی تنطیم، انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (آئی او ایم) کےمشرق وسطی کے لئے ڈائریکٹر عثمان بیلبیسی نے لبنان کے دورے کے موقع پر جنگ میں بےگھر ہوجانے والے افراد کی ضروریات اور مصائب کی جانب دنیا کی توجہ مبذول کروائی ہے۔

مشرق وسطی کے لئے ڈائریکٹر عثمان بیلبیسی نےکہا ہے کہ متاثرہ مقامات پر اُن کے ادارے کے جائزوں سے یہ بات سامنے آئی ہےکہ لبنان کی جنگ میں بے گھر ہونے والے افراد کے لیے محفوظ مقامات کی نشاندہی کرنے کی فوری ضرورت ہے، کیونکہ بہت سی موجودہ پناہ گاہوں میں پہلے ہی گنجائش سے زیادہ لوگ رہائش پزیر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم لاکھوں افراد کو دیکھ رہے ہیں، جو محفوظ علاقوں میں پناہ کی تلاش میں اپنے گھروں سے فرار اختیارکرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔۔۔ لیکن ضرورتیں بھی دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہیں۔۔۔

مزید تفصیلات

07:13 12.10.2024

پوٹن مغرب کا مقابلہ کرنے کے لیے ماسکو کے اتحادیوں کا ایک "نیا ورلڈ آرڈر" بنانا چاہتے ہیں

روسی صدر ولادی میر پوٹن ( دائیں) ایرانی صدر مسعود پزیشکیا ن سے اشک آباد میں ملاقات کے دوران ، فوٹو اے پی 11 اکتوبر 2024
روسی صدر ولادی میر پوٹن ( دائیں) ایرانی صدر مسعود پزیشکیا ن سے اشک آباد میں ملاقات کے دوران ، فوٹو اے پی 11 اکتوبر 2024

روس کے صدر ولادی میر پوٹن نے جمعے کو ایسے وقت میں ایران کے صدر سے ملاقات کی جب تہران ماسکو کو یوکرین میں جنگ کے لیے ہتھیار فراہم کر رہا ہے اوردوسری طرف اسرائیل اور ایران اور اس کے عسکری اتحادیوں کے درمیان بڑھتے ہوئے حملوں پر خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

روسی سرکاری میڈیا نے بتایا کہ پوٹن اور ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے ترکمانستان کے دارالحکومت اشک آباد میں ایک بین الاقوامی فورم کے موقع پر مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

کریملن کی فراہم کردہ ویڈیو کے مطابق، جمعے کو فورم کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے، پوٹن نے کہا کہ وہ مغرب کا مقابلہ کرنے کے لیے ماسکو کے اتحادیوں کا ایک "نیا ورلڈ آرڈر" بنانا چاہتے ہیں۔

مزید تفصیلات

XS
SM
MD
LG