رسائی کے لنکس

دو عظیم کھلاڑیوں کی کرکٹ کی دنیا سے شاندار رخصتی


کل دونوں کھلاڑیوں کا کرکٹ کے گراؤنڈ میں کیرئیر کا آخری دن تھا اور اس حوالے سے اسٹیڈیم اور اسٹیڈیم کے باہر جگہ جگہ ان کی کرکٹ کے لئے خدمات کو سراہا گیا تھا۔ کہیں ’شکریہ یونس خان، شکریہ مصباح الحق ‘ لکھا تھا تو کہیں ’آپ کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا‘

ویسٹ انڈیز ٹور ختم ہونے کے ساتھ ہی پاکستان کے دو مایہ ناز کھلاڑیوں کا کیرئیر بھی اپنے اختتام کو پہنچا۔ کرکٹ کی حالیہ تاریخ کو دیکھیں تو جتنے اچھے انداز میں انہیں رخصت کیا گیا اس کی مثال نہیں ملتی۔

’بوم بوم آفریدی‘ کی ریٹائرمنٹ بھی چند مہینوں پرانی بات ہے اور کرکٹ میں ان کے کارنامے بھی کسی سے ڈھکے چھپے نہیں۔ لیکن، انہیں خواہش اور اس خواہش کے سرعام اظہار کے باوجود یہ ’انداز رخصتی‘ نصیب نہیں ہوا۔

کل دونوں کھلاڑیوں کا کرکٹ کے گراؤنڈ میں کیرئیر کا آخری دن تھا اور اس حوالے سے اسٹیڈیم اور اسٹیڈیم کے باہر جگہ جگہ ان کی کرکٹ کے لئے خدمات کو سراہا گیا تھا۔ کہیں ’شکریہ یونس خان، شکریہ مصباح الحق‘ لکھا تھا تو کہیں ’آپ کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔‘

کھیل کے دوران سارا دن دنیا بھر کے ٹی وی ان تحریروں کو بار بار دکھاتے رہے۔ اننگز کے دوران جس وقت مصباح الحق اور یونس خان آؤٹ ہوئے دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں نے انہیں کرکٹ بیٹس کو اٹھا کر روایتی انداز میں ’گارڈ آف آنر‘ پیش کیا۔

مصباح اور یونس کو سوشل میڈیا پر بھی مسلسل خراج تحسین پیش کیا جاتا رہا۔ دونوں کے لئے مس یو کا ہیش ٹیگا ’ٹاپ ٹرینڈ‘ بنا رہا۔

مصباح کو پی سی بی کے چیئرمین شہریار خان ٹیسٹ سیریز سے پہلے ہی پاکستان کا کامیاب ترین کپتان قرار دے چکے تھے جبکہ سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین یونس خان رہے۔

خبریں گرم ہیں کہ مصباح الحق کو پی سی بی آئی سی سی کا ریفری بنانے چاہتی ہے تاکہ پاکستان کی آئی سی سی میں نمائندگی ہوسکے۔ شہریار خان کے مطابق وہ دلی طور پر اس بات کے خواہشمند ہیں لیکن حتمی فیصلہ مصباح الحق کو ہی کرنا ہے۔

ویسٹ انڈیز کے خلاف تیسرے ٹیسٹ کے آخری روز ناصرف مصباح اور یونس خان کو خراج تحسین پیش کیا گیا، بلکہ دونوں کھلاڑیوں کی بیگمات کو بھی میدان میں بلایا گیا اور انہیں شاندار انداز میں رخصت کیا گیا۔

یونس خان کی خدمات
ویسٹ انڈیز کے خلاف تیسرے ٹیسٹ کے دوران ہی یونس خان ٹیسٹ سیریز میں 10 کیچ لینے والے پہلے پاکستانی کھلاڑی بن گئے۔ انہوں نے بشو کا کیچ لے کر یہ اعزاز اپنے نام کیا۔ اس سے قبل ایک سیریز میں یوسف اور توفیق عمر نے 9 ، 9 کیچ لے کر اعزاز اپنے پاس رکھا ہوا تھا۔

وہ ٹیسٹ کرکٹ میں 10 ہزار رنز بنانےوالے واحد پاکستانی بیٹسمین کا بھی ریکارڈ بنانے میں کام رہے۔ یہ ریکارڈ بھی انہوں نے ویسٹ انڈیز ٹور کے دوران حاصل کیا۔

کرکٹ کی دنیا میں ان کا کیرئیر 17 سالوں پر محیط رہا۔ ان کا تعلق مردان سے ہے۔ ابتدائی دور میں وہ پشاور کی طرف سے بھی کھیلتے رہے، اس کے بعد فرسٹ کلاس کرکٹ میں جگہ بنائی۔

سن دوہزار میں سری لنکا کے خلاف سیریز سے انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں قدم رکھا۔ وہ سب سے زیادہ 34سنچریاں بنانے والے بلے باز کا بھی اعزاز اپنے پاس رکھتے ہیں۔سن 2008میں انہیں کپتان بنایا گیا۔ انہی کی قیادت میں پاکستان ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کا چیمپئن بنا۔

وہ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والے تمام ممالک کے خلاف سنچری بنانے، دوسری اننگز میں سب سے زیادہ 5 سنچریز بنانے والے دنیا کے واحد بلے باز، 6 ڈبل سنچریاں اور ٹرپل سنچری بنانے والے واحد کھلاڑی کا اعزاز بھی رکھتے ہیں۔

مصباح الحق کی کرکٹ کے لئے خدمات
مصباح کامیاب ترین کپتان ہیں۔ ان کا کیرئیر 16 سالوں پر پھیلا ہے۔ وہ میانوالی سے تعلق رکھتے ہیں۔ عجب اتفاق ہے کہ وہ انجینئر بنانا چاہتے تھے لیکن کرکٹر کی حیثیت سے کامیاب ہوئے۔

وہ پہلی مرتبہ سن 2000 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ سے کرکٹ کی دنیا میں آئے۔ دو ہزار دس میں لارڈز ٹیسٹ سے انہوں نے ٹیم کی باگ ڈور سنبھالی۔ 2007 میں انہی کی قیادت میں آئی سی سی نے پاکستان ٹیم کو نمبر ون قرار دیا۔

کپتان کی حیثیت سے مصباح الحق نے سب سے زیادہ 25 ٹیسٹ جتوائے۔ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں سر ویو رچرڈ کا تیز ترین سنچری اسکور کرنے کا ریکارڈ بھی انہوں نے ہی برابر کیا۔

XS
SM
MD
LG