رسائی کے لنکس

میسوری: قتل کے مجرم کی سزائے موت پر عمل درآمد


مجرم کو مہلک انجیکشن کے ذریعے موت کی نیند سلایا گیا
مجرم کو مہلک انجیکشن کے ذریعے موت کی نیند سلایا گیا

میسوری کے گورنر جے نکسن نے ان کی رحم کی اپیل کو مسترد کر دیا جس میں اس حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا کہ کول ایک سیاہ فام شخص تھے جبکہ انہیں موت کی سزا سنانے والی جیوری سفید فام ارکان پر مشتمل تھی۔

امریکی ریاست میسوری کی جیل میں قید قتل کے ایک مجرم کی سزائے موت پر منگل کو دیر گئے مہلک انجیکشن کے ذریعے عمل درآمد کر دیا گیا۔

اینڈریو کول نے 16 سال قبل بچوں کو امداد کی ادائیگی کے تنازع میں غصہ میں آ کر ایک شخص کو قتل کر دیا تھا۔

52 سالہ اینڈریو تیسرے شخص ہیں جن کی سزائے موت پر میسوری کی ریاست میں عمل درآمد کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے ان کی سزا کے خلاف دائر کی گئی کئی اپیلوں کو مسترد کر دیا تھا جن میں وہ اپیل بھی شامل تھی جس میں یہ موقف اختیار کیا گیا تھا کہ کول کی ذہنی صحت درست نہیں ہے۔

منگل کو ہی میسوری کے گورنر جے نکسن نے ان کی رحم کی اپیل کو مسترد کر دیا جس میں اس حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا کہ کول ایک سیاہ فام شخص تھے جبکہ انہیں موت کی سزا سنانے والی جیوری سفید فام ارکان پر مشتمل تھی۔

میسوری کی ریاست کے اصلاحات کے ادارے کے ترجمان مائیک او کونل نے کہا کہ کول کو رات دس بج کر پندرہ منٹ پر جان لیوا انجیکشن لگایا گیا جس کے نو منٹ کے بعد انہیں مردہ قرار دے دیا گیا۔

اٹارنی جنرل کرس کوسٹر کی طرف سے جاری ایک بیان میں اس امید کا اظہار کیا گیا کہ "آج کی رات دی جانے والی سزا ان تمام افراد کے لیے جو اس سانحے (جرم) کی وجہ سے ہمیشہ کے لیے متاثر ہوئے، انصاف کا ایک احساس تھا اور اس کے لیے یہ ایک حتمی اقدام تھا"۔

میسوری اور ٹیکساس کی ریاستوں میں 2014 کے دوران دس، دس افراد کی سزائے موت پر عملدرآمد کیا گیا۔

XS
SM
MD
LG