واشنگٹن —
امریکہ میں حکام نے صدر براک اوباما اور بعض دیگر اہم شخصیات کو زہر آلود خط بھیجنے والے مشتبہ ملزم کو جنوبی ریاست مسی سپی سے حراست میں لے لیا ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے 'ایف بی آئی' کے افسران کے مطابق 41 سالہ ایورٹ ڈچکے کو مسی سپی کے شہر ٹوپیلو میں واقع اس کی رہائش گاہ سے ہفتے کی صبح حراست میں لیا گیا۔
حکام کے مطابق ملزم نے بغیر کسی مزاحمت کے خود کو اہلکاروں کےحوالے کردیا۔
اس سے قبل 'ایف بی آئی' کے اہلکاروں نے زہریلے خطوط کے معاملے کی تحقیقات کے سلسلے میں رواں ہفتے ڈچکے کے گھر اور دفتر کی تلاشی بھی لی تھی۔
تاحال یہ واضح نہیں کہ آیا حکام نے ملزم کے خلاف فردِ جرم عائد کی ہے یا نہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے صدر براک اوباما، مسی سپی سے منتخب سینیٹر روجر وکر اور ریاست کے جج سیڈی اولاں کو مشتبہ خطوط موصول ہوئے تھے جن میں زہریلا کیمیائی جز 'ریسین' موجود تھا۔
'ایف بی آئی' نے ان خطوط کی تفتیش کے دوران میں گزشتہ ہفتے بھی ایک شخص کو حراست میں لیا تھا جسے بعد ازاں شواہد نہ ملنے پر رہا کردیا گیا تھا۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے 'ایف بی آئی' کے افسران کے مطابق 41 سالہ ایورٹ ڈچکے کو مسی سپی کے شہر ٹوپیلو میں واقع اس کی رہائش گاہ سے ہفتے کی صبح حراست میں لیا گیا۔
حکام کے مطابق ملزم نے بغیر کسی مزاحمت کے خود کو اہلکاروں کےحوالے کردیا۔
اس سے قبل 'ایف بی آئی' کے اہلکاروں نے زہریلے خطوط کے معاملے کی تحقیقات کے سلسلے میں رواں ہفتے ڈچکے کے گھر اور دفتر کی تلاشی بھی لی تھی۔
تاحال یہ واضح نہیں کہ آیا حکام نے ملزم کے خلاف فردِ جرم عائد کی ہے یا نہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے صدر براک اوباما، مسی سپی سے منتخب سینیٹر روجر وکر اور ریاست کے جج سیڈی اولاں کو مشتبہ خطوط موصول ہوئے تھے جن میں زہریلا کیمیائی جز 'ریسین' موجود تھا۔
'ایف بی آئی' نے ان خطوط کی تفتیش کے دوران میں گزشتہ ہفتے بھی ایک شخص کو حراست میں لیا تھا جسے بعد ازاں شواہد نہ ملنے پر رہا کردیا گیا تھا۔