رسائی کے لنکس

مودی کے خطاب میں ٹیلی پرامپٹر کی خرابی: ’اچھا چلتا ہوں، دعاؤں میں یاد رکھنا‘


عالمی اقتصادی فورم (ڈبلیو ای ایف) سے خطاب کے دوران بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی اچانک کیوں رک گئے؟ کیا ٹیلی پرامپٹر میں خرابی نے انہیں خاموش ہونے پر مجبور کیا؟ یا کوئی تکنیکی مسئلہ تھا؟ بھارت میں سوشل میڈیا پر یہ سوال زیرِ بحث ہے۔

گزشتہ شب نریندر مودی کی ڈیووس عالمی اقتصادی فورم سے خطاب کی ویڈیو کا وہ حصہ سوشل میڈیا پر اس بحث کا موضوع ہے جس میں وہ خطاب کرتے ہوئے اچانک رک کر دائیں جانب سوالیہ نگاہوں سے دیکھتے ہیں۔

کچھ وقفے کے بعد نریندر مودی ڈیووس میں اپنے میزبان اور عالمی اقتصادی فورم کے سربراہ کلاز شواب سے پوچھتے ہیں کہ کیا وہ انہیں سن سکتے ہیں۔ اس کے بعد وہ پوچھتے ہیں کہ کیا ان کے ترجمان کی آواز بھی صاف سنائی دے رہی ہے۔

اس دوران وزیرِ اعظم مودی کی تقریر دو منٹ تک رکی رہی جس کے بعد انہوں نے دوبارہ خطاب شروع کیا۔

وزیر اعظم مودی کو ان کے حامی بہترین مقرر قرار دیتے ہیں۔ اسی لیے حزبِ اختلاف نے تقریر کے دوران وزیرِ اعظم مودی کی خاموشی کو آڑے ہاتھوں لیا۔

تقریر کے دوران وزیرِ اعظم کی اچانک خاموشی کو بھارت میں حزبِ اختلاف کی جماعت کانگریس نے ٹیلی پرامپٹر میں رکاوٹ کا نتیجہ قرار دیا۔

کانگریس پارٹی کے آفیشل ٹوئٹر پیج سے وزیرِ اعظم کی تقریر میں رکاوٹ کی ویڈیو کے ساتھ ’ٹیلی پرامپٹر گائے‘ کا تبصرہ کیا گیا اور ساتھ ہی فلمی گیت ’اچھا چلتا ہوں، دعاؤں میں یاد رکھنا‘ بھی لکھا۔

کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے بھی اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ اتنا جھوٹ ٹیلی پرامپٹر بھی نہیں جھیل پایا۔

تقریر کے دوران خاموشی پر ٹوئٹر پر ’ٹیلی پرامپٹر‘ اور ’ٹیلی پرامپٹر پی ایم‘ کے ٹرینڈز بن گئے جس میں میمز اور ٹیلی پرامپٹر کی تصاویر بھی شیئر کی جانے لگیں۔

صحافی روہنی سنگھ نے لکھا کہ اب وزیرِ اعظم ہاؤس میں کسی غریب ٹیکنیشن کی نوکری جانے والی ہے۔ بس دعا کریں کے اس پر بغاوت کا الزام نہ لگے۔

کانگریس پارٹی کی سوشل میڈیا کنوینئر رچیرا چترویدی نے اپوزیشن رہنما راہل گاندھی کی گفتگو کی یہ ویڈیو بھی شیئر جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ نریندر مودی کے پاس بولنے کے لیے کچھ نہیں وہ ٹیلی پرامپٹر دیکھ کر بولتے ہیں جس کے پیچھے ایک کنٹرولر ہوتا ہے۔

ماینک سکسینا نامی ٹوئٹر صارف کا کہنا تھا کہ مذاق ایک طرف۔ ملک کے سب سے بڑے منصب پر فائز شخص ٹیلی پرامپٹر میں رکاوٹ کے بعد ایک لفظ نہیں بول سکا۔ یہی تو خطابت دکھانے کا موقع تھا۔

دوسری جانب بی جے پی کے حامی پیجز اور صارفین کا کہنا تھا کہ نریندر مودی نے پرامپٹر میں خرابی کی وجہ سے تقریر نہیں روکی بلکہ عالمی اقتصادی فورم کی طرف تکنیکی خرابی کی وجہ سے انہیں تقریر روکنا پڑی۔

بھارت میں غلط اطلاعات پر تحقیق کرکے حقائق سامنے والے فیکٹ چیکنگ پورٹل ’آلٹ نیوز‘ کے شریک بانی پرتیک سنہا نے بھی اپنے ٹوئٹس میں کہا ہے کہ تقریر کی پوری ویڈیو دیکھنے سے پتا چلتا ہے کہ تکنیکی خرابی فورم کی جانب ہی تھی۔

انہوں نے لکھا ہے کہ یوٹیوب پر ڈبلیو ای ایف کی جانب سے خطاب کی جاری کردہ ویڈیو کو دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ تقریر کے دوران وزیرِ اعظم نے رکنے کے بعد دوبارہ اپنی تقریر شروع کی۔

وہ لکھتے ہیں کہ میزبان کلاز شواب نے مودی کو روک کر دوبارہ سے مختصر تعارف کرانے کا کہا۔

’آلٹ نیوز‘ ہی سے وابستہ محمد زبیر کا بھی کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم کے پس منظر میں کوئی یہ کہتا سنائی دے رہا ہے ’سر آپ ایک بار پوچھیں کہ سب جڑ گئے کیا؟‘

وہ کہتے ہیں کہ اس سے اندازہ ہوتا ہے مسئلہ ٹیلی پرامپٹر کا نہیں۔ اپنی 20 منٹ کی تقریر میں وہ ادھر ادھر نہیں دیکھتے۔ ٹیلی پرامپٹر سامنے ہو بھی سکتا ہے۔

XS
SM
MD
LG