پاکستان کے مختلف علاقوں میں گزشتہ دو روز سے جاری مون سون کی شدید بارشوں سے لگ بھگ 20 افراد ہلاک اور متعد زخمی ہوگئے ہیں ۔
سرکاری حکام کے مطابق زیادہ تر ہلاکتیں ملک کے سب سے بڑے ساحلی شہر کراچی اور صوبہ بلوچستان کے شہر حب میں ہوئی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ زیادہ تر اموات بجلی کا کرنٹ لگنے، مکانوں کی دیواریں گرنے اور ندی نالوں میں بہہ جانے کے باعث ہوئیں۔
کراچی میں گزشتہ دور روز سے جاری موسلا دھار بارش کی وجہ سے شہر کی کئی سڑکوں اور نشیبی علاقوں میں پانی اکھٹا ہو گیا ہے جس کی وجہ سے ٹریفک کا نظام متاثر ہوا ہے۔
شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کا کرنٹ لگنے سے پانچ افراد ہلاک ہو ئے ہیں۔
حکام کے مطابق حب کے علاقے میں شدید بارش کی وجہ سے اچانک آنے والے سیلابی ریلے میں کئی مکان بہہ گئے جکبہ مختلف واقعات میں دو بچوں سمیت سات افراد ہلاک ہوئے۔
بتایا گیا ہے کہ دریائے چناب میں بھی پانی کی سطح بلند ہو رہی ہے اور حکام نے دریا کے کناروں پر آباد لوگوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے۔
پاکستان کے محکمہ موسمیات نے جمعے کو صوبہ بلوچستان کے بالائی اضلاع، صوبہ سند ھ کے زیریں علاقوں بشمول کراچی، صوبہ خیبر پختونخواہ کے ہزارہ ڈویژن اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور گلگت بلتسان میں گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ مزید بارش کی پیش گوئی کی ہے۔
اگرچہ محکمہ موسمیات کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ رواں سال مون سون میں بارشیں معمول کی مطابق ہوں گی تاہم شہری علاقوں میں سیلاب اور دریاؤں اور برساتی نالوں میں طغیانی اور اچانک سیلاب کا خدشہ موجود ہے۔
پاکستان میں حالیہ برسوں میں مون سون کے موسم میں ہونے والی بارشوں کی وجہ سے دریاؤں میں طغیانی کی وجہ سے آنے والے سیلاب جانی نقصان کا باعث بنتے رہے ہیں اور دریاؤں کے قریب واقع نشیبی علاقوں کے لوگ سب سے زیادہ متاثر ہوتے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ رواں ہفتے ہی وزیر اعظم نواز شریف نے قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے ’این ڈی ایم اے' اور تمام صوبائی حکومتوں کو مون سون کی بارشوں کے دوران کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے فوری اور ضروری اقدامات کی ہدایت کی تھی۔