پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف شہباز شریف کی والدہ لندن میں انتقال کر گئیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عطا اللہ تارڑ نے اپنی ٹوئٹ میں بیگم شمیم اختر کے انتقال کی تصدیق کی ہے۔ اُن کی عمر نوے برس بتائی جا رہی ہے۔
عطا اللہ تارڑ نے مقامی ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نواز شریف کی والدہ کی میت پیر کو پاکستان بھجوائی جائے گی۔ تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ نواز شریف اُن کے ہمراہ پاکستان آئیں گے یا نہیں۔
نواز شریف کی والدہ رواں سال فروری میں لندن روانہ ہوئی تھیں اور نواز شریف کے ساتھ ہی مقیم تھیں۔
خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف گزشتہ سال عدالتی حکم پر علاج کے لیے لندن گئے تھے۔
پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے نواز شریف کی والدہ کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
پاکستانی فوج کے ترجمان کی جانب سے کی گئی ایک ٹوئٹ میں کہا گیا کہ آرمی چیف نواز شریف اور شہباز شریف کی والدہ کے درجات کی بلندی کے لیے دعا گو ہیں۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے نواز شریف کی والدہ کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ اللہ مرحومہ کے درجات بلند فرمائے۔
سابق صدر آصف زرداری اور پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی نواز شریف کی والدہ کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیصل جاوید نے بھی ایک ٹوئٹ میں بیگم شمیم اختر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف شہباز شریف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں۔ اطلاعات کے مطابق شہباز شریف کی پرول پر رہائی کے لیے درخواست دی جائے گی۔
شریف خاندان کے ذرائع کے مطابق بیگم شمیم اختر کی تدفین جاتی عمرا میں شریف خاندان کی رہائش گاہ میں ہی کی جائے گی۔ جہاں نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز، اُن کے والد اور بھائی بھی دفن ہیں۔