پاکستان جنوبی افریقا کی سرزمین پر ٹیسٹ میچز میں اپنی تیسری فتح کی جنگ اپنے اہم ترین ہتھیار محمد عباس کے بغیر لڑے گا۔
محمد عباس کندھے کی انجری کے باعث پہلے ٹیسٹ میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔
دونوں ملکوں کے درمیان تین ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کا پہلا ٹیسٹ بدھ سے سینچورین میں کھیلا جارہا ہے۔
کپتان سرفراز احمد نے باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں محمد عباس کی عدم شرکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’محمد عباس پہلے ٹیسٹ کے لئے فٹ نہیں، امید ہے دوسرے ٹیسٹ تک فٹ ہوجائیں گے۔‘
پاکستانی اسکواڈ کے اہم ترین بولر محمد عباس نے آسٹریلیا کے خلاف یو اے ای میں صرف دو ٹیسٹ میچوں میں 17 وکٹیں لے جیت میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
محمد عباس کے ان فٹ ہونے کے بعد پاکستان کو فاسٹ بولنگ کے شعبے میں اب محمد عامر، حسن علی اور شاہین شاہ آفریدی کے ساتھ ساتھ آل راؤنڈر فہیم اشرف پر انحصار کرنا پڑے گا۔
سرفراز احمد لیگ اسپنر یاسر شاہ سے بھی توقعات وابستہ کیے ہوئے ہیں، اُن کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ میچ میں بعد کے مراحل میں یاسر شاہ کو مدد مل سکتی ہے۔
فٹنس مسائل سے دو چار پاکستانی ٹیم کے لیگ اسپنر شاداب خان بھی گرائن انجری فٹ نہیں ہوسکے ہیں، ان فٹ ہونے کے کی وجہ سے وہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف متحدہ عرب امارات میں ہوم سیریز کے ٹیسٹ میچز بھی نہیں کھیل سکے تھے۔
ٹیسٹ میچ میں پاکستانی بیٹسمینوں کا اصل امتحان ڈیل اسٹین اور کاگیسو ربادا کی تیز رفتار اور گھومتی ہوئی ڈلیوریز ہوں گی، جہاں ڈیل اسٹین یقیناً اپنے آسان شکار محمد حفیظ کو ضرور یاد کریں گے ۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ ڈیل اسٹین نے 2013ء میں پاکستان کے دورہ جنوبی افریقا کے دوران جو کارکردگی دکھائی تھی اب 35 سال کی عمر میں ویسی ہی پرفارمنس دکھاپاتے ہیں یا نہیں؟
پاکستان جنوبی افریقا میں آج تک کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں جیت سکا ہے جبکہ 10 سال سے زائد عرصے میں یہاں کسی ٹیسٹ میں جیت اُس کا مقدر نہیں بن سکی ۔
اے بی ڈیولیئر کی عدم موجودگی ، فاسٹ بولرز ویرون فلینڈر اور لونگی نیدی کے ان فٹ ہونے کی وجہ سے کپتان سرفراز احمد کے پاس تاریخ رقم کرنے کا بہترین موقع ہے۔
پاکستان اور جنوبی افریقا کی ٹیمیں اب تک 23 ٹیسٹ میچز میں آمنے سامنے آ چکی ہیں جن میں جنوبی افریقا کا پلہ بھاری رہا ہے۔
جنوبی افریقا نے 12 میچز جیتے، چار میچز میں جیت پاکستان کا مقدر بنی جبکہ 7 میچز کا کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔
جنوبی افریقا کی سر زمین پر پاکستان نے ٹیم نے مجموعی طور پر 12 ٹیسٹ میچوں میں سے صرف 2 میچز 1998ء اور 2007ء میں جیتے، 9 میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا ہے جبکہ ایک ڈرا ہوا۔
پاکستان ٹیم نے 2013ء میں آخری مرتبہ مصباح الحق کی قیادت میں جنوبی افریقا کا دورہ کیا تھا، اس دورے میں پاکستان کو تین ۔ صفر سے وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ جوہانسبرگ ٹیسٹ میں وہ اپنے کم ترین اسکور 49 رنز پر آؤٹ ہوئی تھی۔