پاکستان کی ایک عدالت نے قوم پرست بلوچ رہنما نواب اکبر بگٹی کے قتل کے مقدمے میں سابق فوجی صدر پرویز مشرف کی پیر کو عدالت میں حاضری سے استثنٰی کی درخواست منظور کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ پیشی پر اُن کی حاضری کو یقینی بنایا جائے۔
پیر کو جب کوئٹہ میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نواب اکبر قتل کیس کی سماعت شروع ہوئی تو پرویز مشرف کے وکیل نے سابق صدر کی صحت کی خرابی سے متعلق ایک میڈیکل رپورٹ جمع کراتے ہوئے استدعا کی کہ اُن کے موکل کو آج کی پیشی سے استثنٰی دیا جائے۔
عدالت نے اُن کی درخواست منظور کرتے ہوئے اس مقدمے میں سابق فوجی صدر کی ضمانت دینے والوں کو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر پرویز مشرف کی عدالت میں حاضری کو یقینی بنایا جائے۔
اس مقدمے میں سابق صدر ضمانت پر ہیں۔ 2006ء میں ایک فوجی کارروائی میں نواب اکبر بگٹی مارے گئے تھے، اُس وقت پرویز مشرف ملک کے صدر تھے۔
اکبر بگٹی کے بیٹے جمیل اکبر بگٹی کی درخواست پر بلوچستان ہائی کورٹ نے قوم پرست بلوچ رہنما کے قتل کا مقدمہ پرویز مشرف کے علاوہ اُس وقت کے وزیر اعظم شوکت عزیز، سابق وزیر داخلہ آفتاب شیرپاؤ، سابق گورنر اویس احمد غنی اور ڈیرہ بگٹی کے سابق ڈپٹی کمشنر صمد لاسی کے خلاف دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔
پرویز مشرف کو کئی مقدمات کا سامنا ہے جن میں سب سے اہم 2007ء میں ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ اور آئین کو معطل کرنے پر اُن کے خلاف چلایا جانے والا سنگین غداری کے الزامات کا مقدمہ بھی شامل ہے۔
تین رکنی خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کے خلاف اس مقدمے میں آئین شکنی کی فرد جرم عائد کی جا چکی ہے لیکن اُنھوں نے صحت جرم سے انکار کیا ہے۔
سابق فوجی صدر ان دنوں کراچی میں مقیم ہیں۔
پیر کو جب کوئٹہ میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نواب اکبر قتل کیس کی سماعت شروع ہوئی تو پرویز مشرف کے وکیل نے سابق صدر کی صحت کی خرابی سے متعلق ایک میڈیکل رپورٹ جمع کراتے ہوئے استدعا کی کہ اُن کے موکل کو آج کی پیشی سے استثنٰی دیا جائے۔
عدالت نے اُن کی درخواست منظور کرتے ہوئے اس مقدمے میں سابق فوجی صدر کی ضمانت دینے والوں کو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر پرویز مشرف کی عدالت میں حاضری کو یقینی بنایا جائے۔
اس مقدمے میں سابق صدر ضمانت پر ہیں۔ 2006ء میں ایک فوجی کارروائی میں نواب اکبر بگٹی مارے گئے تھے، اُس وقت پرویز مشرف ملک کے صدر تھے۔
اکبر بگٹی کے بیٹے جمیل اکبر بگٹی کی درخواست پر بلوچستان ہائی کورٹ نے قوم پرست بلوچ رہنما کے قتل کا مقدمہ پرویز مشرف کے علاوہ اُس وقت کے وزیر اعظم شوکت عزیز، سابق وزیر داخلہ آفتاب شیرپاؤ، سابق گورنر اویس احمد غنی اور ڈیرہ بگٹی کے سابق ڈپٹی کمشنر صمد لاسی کے خلاف دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔
پرویز مشرف کو کئی مقدمات کا سامنا ہے جن میں سب سے اہم 2007ء میں ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ اور آئین کو معطل کرنے پر اُن کے خلاف چلایا جانے والا سنگین غداری کے الزامات کا مقدمہ بھی شامل ہے۔
تین رکنی خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کے خلاف اس مقدمے میں آئین شکنی کی فرد جرم عائد کی جا چکی ہے لیکن اُنھوں نے صحت جرم سے انکار کیا ہے۔
سابق فوجی صدر ان دنوں کراچی میں مقیم ہیں۔