واشنگٹن —
پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار جمہوری طور پر منتخب قومی اسمبلی اپنی پانچ سالہ آئینی مدت کی تکمیل کے بعد تحلیل ہوگئی ہے۔
ہفتے کی شام وزارتِ پارلیمانی امور نے اسمبلی کی تحلیل کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ قومی اسمبلی اپنی پانچ سالہ مدت مکمل کرنے کے بعد آئین کے آرٹیکل 52 کے تحت ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب تحلیل ہوجائےگی۔
خیال رہے کہ فروری 2008ء میں ہونے والے عام انتخابات کے نتیجے میں وجود میں آنے والی قومی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس 17 مارچ 2008ء کو ہوا تھا۔
پاکستان کی 66 سالہ سیاسی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کسی سول حکومت اور 342 رکنی قومی اسمبلی نے اپنی پانچ سالہ آئینی مدت مکمل کی ہے۔
قومی اسمبلی کی تحلیل کے ساتھ ہی اسمبلی کے ارکان وفاقی وزرا بھی اپنے عہدوں سے برخواست ہوگئے ہیں۔ تاہم سرکاری ٹی وی 'پی ٹی وی نیوز' کے مطابق کابینہ کی تحلیل کا باقاعدہ نوٹی فکیشن کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری کیا جائے گا۔
کابینہ کی تحلیل کے باوجود وزیرِاعظم راجہ پرویز اشرف نگراں وزیرِاعظم کے تقرر تک اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے۔
وفاق اور صوبوں میں نگراں سیٹ اپ پر حکومت اور حزبِ اختلاف کے مابین اتفاق نہ ہونے کے باعث چاروں صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کا معاملہ بھی تاحال طے نہیں پایا ہے۔
لیکن ہفتے کی دوپہر اسلام آباد میں وزیرِاعظم اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کے مابین ہونے والی ملاقات میں پورے ملک میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی روز کرانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
ہفتے کی شام وزارتِ پارلیمانی امور نے اسمبلی کی تحلیل کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ قومی اسمبلی اپنی پانچ سالہ مدت مکمل کرنے کے بعد آئین کے آرٹیکل 52 کے تحت ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب تحلیل ہوجائےگی۔
خیال رہے کہ فروری 2008ء میں ہونے والے عام انتخابات کے نتیجے میں وجود میں آنے والی قومی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس 17 مارچ 2008ء کو ہوا تھا۔
پاکستان کی 66 سالہ سیاسی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کسی سول حکومت اور 342 رکنی قومی اسمبلی نے اپنی پانچ سالہ آئینی مدت مکمل کی ہے۔
قومی اسمبلی کی تحلیل کے ساتھ ہی اسمبلی کے ارکان وفاقی وزرا بھی اپنے عہدوں سے برخواست ہوگئے ہیں۔ تاہم سرکاری ٹی وی 'پی ٹی وی نیوز' کے مطابق کابینہ کی تحلیل کا باقاعدہ نوٹی فکیشن کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری کیا جائے گا۔
کابینہ کی تحلیل کے باوجود وزیرِاعظم راجہ پرویز اشرف نگراں وزیرِاعظم کے تقرر تک اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے۔
وفاق اور صوبوں میں نگراں سیٹ اپ پر حکومت اور حزبِ اختلاف کے مابین اتفاق نہ ہونے کے باعث چاروں صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کا معاملہ بھی تاحال طے نہیں پایا ہے۔
لیکن ہفتے کی دوپہر اسلام آباد میں وزیرِاعظم اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کے مابین ہونے والی ملاقات میں پورے ملک میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی روز کرانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔