کراچی —
پاکستان کے بالائی صوبے خیبر پختونخواہ کی اسمبلی نے نیٹوسپلائی کے خلاف قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی ہے۔ قرارداد پیر کو اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں صوبائی وزیر اطلاعات شاہ فرمان کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔
مذکورہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ڈرون حملے ایسے وقت میں بھی جاری رہے جب طالبان سے مذاکرات کا ماحول بنا ہوا تھا اور طالبان اس پر رضامند بھی تھے۔ لہذا، یہ حملے مذاکراتی عمل کے خلاف سازش ہوسکتے ہیں۔
قرارداد میں وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت ڈرون حملے روکنے کے لئے عملی اقدامات کرے۔
وفاق کو صوبائی قرارداد پر عملدرآمد کے لئے 20 نومبر کی ڈیڈلائن دی گئی ہے۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت میں صوبائی وزیر شاہ فرمان نے کہا کہ تحریک انصاف اس مسئلے پر اپنی حکومت سے بھی ہاتھ دھونا پڑے تو وہ پیچھے نہیں ہٹے گی۔
ادھر پیر کو تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے قومی اسمبلی میں بیان دیا کہ چونکہ بدھ سے محرم شروع ہو رہا ہے۔ لہذا، اس کے احترام میں حکومت خیبر پختونخواہ وفاق کے رد عمل کا 20 نومبر تک انتظار کرے گی بصورت دیگر صوبائی حکومت نیٹو سپلائی بند کردے گی۔
مذکورہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ڈرون حملے ایسے وقت میں بھی جاری رہے جب طالبان سے مذاکرات کا ماحول بنا ہوا تھا اور طالبان اس پر رضامند بھی تھے۔ لہذا، یہ حملے مذاکراتی عمل کے خلاف سازش ہوسکتے ہیں۔
قرارداد میں وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت ڈرون حملے روکنے کے لئے عملی اقدامات کرے۔
وفاق کو صوبائی قرارداد پر عملدرآمد کے لئے 20 نومبر کی ڈیڈلائن دی گئی ہے۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت میں صوبائی وزیر شاہ فرمان نے کہا کہ تحریک انصاف اس مسئلے پر اپنی حکومت سے بھی ہاتھ دھونا پڑے تو وہ پیچھے نہیں ہٹے گی۔
ادھر پیر کو تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے قومی اسمبلی میں بیان دیا کہ چونکہ بدھ سے محرم شروع ہو رہا ہے۔ لہذا، اس کے احترام میں حکومت خیبر پختونخواہ وفاق کے رد عمل کا 20 نومبر تک انتظار کرے گی بصورت دیگر صوبائی حکومت نیٹو سپلائی بند کردے گی۔