جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان کہا گیا ہے کہ اسپتال میں زیر علاج چورانوے سالہ سابق صدر نیلسن مینڈیلا کی حالت تشویشناک ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مسٹر منڈیلا کی حالت 'بگڑی' ہے۔ اُنھیں پھیپٹروں کے انفیکشن کے باعث آٹھ جون کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
جنوبی افریقہ کے صدر کےترجمان میک مہاراج نے بتایا کہ صدر جیکب زوما اتوار کی شب اسپتال گئے جہاں اُنھیں ڈاکٹروں نے بتایا کہ نیلسن منڈیلا کی صحت گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں زیادہ بگڑی ہے۔
تاہم ترجمان نے نیلسن منڈیلا کی 'تشویشناک' حالت کی مزید وضاحت نہیں کی۔
صدر زوما نے اسپتال میں نیلسن منڈیلا کی اہلیہ سے بھی ملاقات کی۔
صدر کے ایک بیان میں کہا گیا کہ ڈاکٹر نیلس منڈیلا کی حالت میں بہتری کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔
صدر جیکب زوما نے قوم اور دنیا سے اپیل کی کہ وہ نیلسن منڈیلا، اُن کے خاندان اور ڈاکٹروں کے لیے دعا کریں۔
نسل پرستی کے خلاف طویل جدوجہد کی علامت سمجھے جانے والے نیلسن منڈیلا ملک کے پہلے سیاہ فام صدر تھے، وہ ستائیس سالہ قید سے آزادی کے بعد 1994 میں ملک کے صدر منتخب ہوئے تھے۔
حالیہ برسوں میں اُن کی صحت خراب رہی۔ گزشتہ سال دسمبر کے بعد سے نیلسن منڈیلا کو چار مرتبہ اسپتال میں داخل کرایا جا چکا ہے۔
گزشتہ دسمبر میں وہ اٹھارہ دن اسپتال میں زیر علاج رہے۔ قید کے دوران 1988 میں نیلس منڈیلا کو ٹی بی کا مرض لاحق ہوا تھا۔
نسل پرستی کے خلاف جدوجہد کی پاداش میں منڈیلا کو 27 سال جیل کاٹنا پڑی جس کے دوران اُنھیں سانس کی تکلیف ہو گئی تھی۔ مسٹر منڈیلا کو 1990 میں رہا کیا گیا اور اُن کی جماعت افریقن نیشنل کانگریس کو 1994ء کے انتخابات میں کامیاب ملی جس کے بعد وہ صدر منتخب ہوئے۔
2004ء میں نیلسن منڈیلا نے عوامی تقاریب سے کنارہ کشی اختیار کر لی تھی۔
بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مسٹر منڈیلا کی حالت 'بگڑی' ہے۔ اُنھیں پھیپٹروں کے انفیکشن کے باعث آٹھ جون کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
جنوبی افریقہ کے صدر کےترجمان میک مہاراج نے بتایا کہ صدر جیکب زوما اتوار کی شب اسپتال گئے جہاں اُنھیں ڈاکٹروں نے بتایا کہ نیلسن منڈیلا کی صحت گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں زیادہ بگڑی ہے۔
تاہم ترجمان نے نیلسن منڈیلا کی 'تشویشناک' حالت کی مزید وضاحت نہیں کی۔
صدر زوما نے اسپتال میں نیلسن منڈیلا کی اہلیہ سے بھی ملاقات کی۔
صدر کے ایک بیان میں کہا گیا کہ ڈاکٹر نیلس منڈیلا کی حالت میں بہتری کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔
صدر جیکب زوما نے قوم اور دنیا سے اپیل کی کہ وہ نیلسن منڈیلا، اُن کے خاندان اور ڈاکٹروں کے لیے دعا کریں۔
نسل پرستی کے خلاف طویل جدوجہد کی علامت سمجھے جانے والے نیلسن منڈیلا ملک کے پہلے سیاہ فام صدر تھے، وہ ستائیس سالہ قید سے آزادی کے بعد 1994 میں ملک کے صدر منتخب ہوئے تھے۔
حالیہ برسوں میں اُن کی صحت خراب رہی۔ گزشتہ سال دسمبر کے بعد سے نیلسن منڈیلا کو چار مرتبہ اسپتال میں داخل کرایا جا چکا ہے۔
گزشتہ دسمبر میں وہ اٹھارہ دن اسپتال میں زیر علاج رہے۔ قید کے دوران 1988 میں نیلس منڈیلا کو ٹی بی کا مرض لاحق ہوا تھا۔
نسل پرستی کے خلاف جدوجہد کی پاداش میں منڈیلا کو 27 سال جیل کاٹنا پڑی جس کے دوران اُنھیں سانس کی تکلیف ہو گئی تھی۔ مسٹر منڈیلا کو 1990 میں رہا کیا گیا اور اُن کی جماعت افریقن نیشنل کانگریس کو 1994ء کے انتخابات میں کامیاب ملی جس کے بعد وہ صدر منتخب ہوئے۔
2004ء میں نیلسن منڈیلا نے عوامی تقاریب سے کنارہ کشی اختیار کر لی تھی۔