ایک 95 سالہ ڈچ خاتون نے اعتراف کیا ہے کہ اُنھوں نے 1946ء میں ایک شخص کو نازیوں کا معاون ہونے کے شبہ میں ہلاک کر دیا تھا۔
لیڈن (Leiden) شہر کے میئر ہنری لینفرنک کا کہنا ہے کہ خاتون نے فیلکس گلجی کو اُن کے گھر کی دہلیز پر سینے میں گولی مار کر قتل کیا کیوں کہ وہ سمجھتی تھیں کہ گلجی جرمن نازیوں کا ساتھ دے رہے تھے۔
میئر نے خاتون کا نام اٹائی ریڈر ویزر (Atie Ridder Visser) بتایا جو جنگ عظیم دوم میں ہالینڈ پر قبضے کے دوران ڈچ مزاحمت کا حصہ تھیں۔
ریڈر ویزر کے اعترافِ جرم سے قتل کا 65 سالہ معمہ حل ہو گیا ہے۔
میئر ہنری لینفرنک نے بتایا کہ گلجی لیڈن شہر کے ایک معزز رہائشی تھے اور درحقیقت اُنھوں نے کئی یہودیوں کو پناہ دی جب کہ کئی کی مالی مدد بھی کی۔
لیکن انٹرنیٹ پر شائع کیے گئے ایک بیان میں لینفرنک کا کہنا ہے کہ اتنا عرصہ گزر جانے کے بعد ریڈر ویزر کے خلاف قانونی کارروائی نہیں کی جا سکتی ہے لیکن اس قتل کی پرزور مذمت کی جانی چاہیئے۔
اُنھوں نے اس کو رضاکارانہ طور پر قانون نافذ کرنے کا ناقابل قبول واقعہ قرار دیا۔