حالیہ انتخابات میں کنزرویٹو کی نمایاں کامیابی کے بعد برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے پیر کو کابینہ میں ردوبدل کا اعلان کیا ہے۔ نئے کابینہ میں کئی خواتین کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
نئی کابینہ کے وزرا میں کنزرویٹو کے پاکستانی نژاد رکن پارلیمنٹ ساجد جاوید شامل ہیں، جنھیں ترقی دے کر وزیر برائے کاروباری امور بنادیا گیا ہے۔ وہ پچھلی حکومت میں کنزرویٹو کے پہلے مسلمان وزیر ثقافت رہ چکے ہیں۔
اس سے پہلے مخلوط حکومت میں مذکورہ عہدے پر لبرل ڈیمو کرٹس پارٹی کے رکن ونس کیبل فائز تھے جن کی خالی وزارت کو ساجد جاوید کےحوالے کیا گیا ہے۔
کابینہ کے نئے وزرا میں یوگینڈا کے ایک گجراتی خاندان سے تعلق رکھنے والی پریتی پٹیل بھی شامل ہیں۔ لندن سے منتخب ہونے والی رکن پارلیمنٹ پریتی پٹیل کا تقرر وزیر مملکت برائے روزگار کے عہدے پر کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ کنزرویٹو نے دارالعوام کی 331 نشستوں پر کامیابی حاصل کر کے سادہ اکثریت حاصل کی ہے۔ کنزرویٹو کے سربراہ ڈیوڈ کیمرون کو تنہا حکومت سازی کا اختیار حاصل ہے۔ اس لحاظ سے نئی کابینہ مکمل طور پر کنزرویٹو کے وزرا پر مشتمل ہو گی۔
وزیر برائے کاروباری امور ساجد جاوید کا پس منظر
ساجد جاوید نے اپریل 2014ء میں وزیر برائے ثقافت، میڈیا اور کھیل کے طور پر کابینہ میں شمولیت اختیار کی تھی جبکہ اس بار ان کا تقرر حکومت کی اہم وزارتوں میں سے ایک پر کیا گیا ہے۔ بطور وزیر ان کی اہم ذمہ داریوں میں معاشی بحالی کو یقینی بنانا اور تجارت کو فروغ دینا ہے۔
ساجد جاوید کی ذاتی ویب سائٹ کی معلومات کے مطابق وہ برطانیہ کے علاقے روچڈیل میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد بس ڈرائیور تھے جنھیں لوگ 'مسٹر نائٹ اینڈ ڈے' کہا کرتے تھے۔ انھوں نے پہلی ملازمت اپنے والد کی دوکان پر کی تھی۔ ان کے پانچ بھائی ہیں جبکہ ان کے اپنے چار بچے ہیں۔
ساجد جاوید پہلی بار 2010ء میں کنزرویٹو کے ٹکٹ پر پرمزگروو سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے جس کے بعد انھوں نےتیزی سے ترقی کی۔ انھیں دوسال بعد وزارت خزانہ کا سیکریٹری بنادیا گیا تھا۔
ساجد جاوید پچھلی حکومت میں وزیرخزانہ جارج اسبورن کے پرائیوٹ سیکریٹری کی حیثیت سے فرائض انجام دیتے رہے ہیں جبکہ مستقبل میں انھیں کنزرویٹو کے ایک مرکزی رہنما کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
ڈیوڈ کیمرون کی کابینہ میں شامل دیگر وزرا کی طرح ساجد جاوید پرائیوٹ اسکول اور آکسفورڈ یا کیمبرج یونیورسٹی جیسے اعلی تعلیمی اداروں سے تعلیم یافتہ نہیں ہیں۔ انھوں نے ایک سرکاری اسکول سے تعلیم حاصل کی اور 'ایگزیٹر یونیورسٹی' سے معاشیات اور سیاسیات میں ڈگری حاصل کی ہے۔
ساجد جاوید کو 2014ء میں ایشیا سے تعلق رکھنے والا برطانیہ کا سب سے بااثر شہری قرار دیا گیا تھا۔
ساجد جاوید سیاست میں آنے سے پہلے بینکر تھے۔ انھوں نے 1988ء میں کنزرویٹو پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔
اپنے کیریئر کے آغاز میں جاوید نے مین ہیٹن بینک نیویارک میں ملازمت کی اور 1991ء کے بعد ڈائچے بینک میں سرمایہ کاری کے سینئر مینیجنگ ڈائریکٹر بن گئے۔ ایک رپورٹ کے مطابق بینکاری کی دنیا کو چھوڑنے کے بعد ان کی آمدنی میں اٹھانوے فیصد کمی آئی ہے۔
وزیر برائے روزگار پریتی پٹیل کا پس منظر
ڈیوڈ کیمرون کی نئی کابینہ میں پہلی بار ایسیکس سے 2010ء میں رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے والی پریتی پٹیل کو روزگار اور چھوٹے کاروبار کا وزیر بنایا گیا ہے۔
پریتی پٹیل پہلی خاتون ہیں جنھوں نے ایسیکس کی نشست کنزرویٹو کے لیے جیتی تھی۔
لندن میں ہیرو بارو میں پیدا ہونے والی پریتی پٹیل کے والدین 1960ء میں یوگینڈا سے ہجرت کر کے دیہی نارفوک میں آبسے تھے۔ پریتی پٹیل کی پیدائش لندن کی ہے۔ انھوں نے گرامر اسکول سے تعلیم حاصل کی ہے جبکہ یونیورسٹی سے معاشیات میں ڈگری حاصل کی ہے۔
سیاست میں آنے سے پہلے وہ ایک مشاورتی فرم میں کام کرتی تھیں۔ انھوں نے کنزرویٹو کے ریسرچ ڈپارٹمنٹ میں بھی کام کیا ہے اور ایک کتاب کی شریک مصنفہ ہیں۔
پریتی پٹیل وزیر بننے سے پہلے پچھلی حکومت میں ٹریژری کے ایک جونئیر عہدے پر فائز رہی ہیں۔
منگل کو لیبر پارٹی کی قائم مقام سربراہ ہیری یٹ ہرمن نے شیڈو کابینہ کا اعلان کیا ہے جس میں برمنگھم کے علاقے سے لیڈی وڈ سے کامیاب ہونے والی پاکستانی نژاد رکن پارلیمنٹ شبانہ محمود کو شیڈو کابینہ میں ٹریژری کی چیف سیکریٹری کے عہدے پر فائز کیا گیا ہے۔