کراچی —
پاکستانی ڈرامہ شروع ہی سے معاشرے کا آئینہ دار رہا ہے شاید یہی اس کی کامیابی کی سب سے بڑی وجہ رہی ہے۔ اس وقت بھارت کے درجنوں ٹی وی چینلز پاکستان میں دیکھے جارہے ہیں جن میں دن رات ڈرامے دکھائے جاتے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی پاکستانی ڈرامہ منفرد پہچان رکھتا ہے اور ڈرامے کی دوڑ میں سب سے آگے ہے۔
پاکستانی ڈرامے کو شہرت کی بلندیوں پر رکھنے کا سہرا جہاں سب سے پہلے پی ٹی وی کو جاتا ہے وہیں آج کے دور میں”ہم “ ٹی وی یہ ذمے داری بخوبی اپنے کندھے پر اٹھائے ہوئے ہے۔ ہر بار کی طرح اس بار بھی یہ چینل کچھ نئے ڈرامے لے کر آرہا ہے جن میں تین ڈرامے سرفہرست ہیں۔ ”اسیرزادی“، ”عشق ہماری گلیوں میں“ اور ”رشتے کچھ ادھورے سے “۔
اسیر زادی
اسیرزادی کہانی ہے ہمارے معاشرے کے اُس طبقے کی جو روایتوں کے جال میں جکڑا ہوا ہے۔ اس طبقے میں ایک ایسا خاندان بھی ہے جس سے تعلق رکھنے والے کسی بھی مرد کی پہلی اور دوسری بیوی سے بچے نہیں ہوتے، اس لئے خاندان کا ہر مرد تیسری شادی کرتا ہے تاکہ اپنی نسل کو آگے بڑھا سکے۔
پبلک ریلیشنز ایگزیکٹیو سید منہاس صغیر نے وائس آف امریکہ کوڈرامے سے متعلق مزید تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا ”یہ خاندان’ بڑے پیر‘ کا ہے جو خاندان کے سربراہ ہیں۔ اُن کا وارث شہاب بھی اُن کی تیسری بیوی سے ہے جسے سب ’بڑی سرکاری‘ کہتے ہیں، گھر میں اسی کی حکمرانی ہے۔ شہاب کی بھی ایک شادی ہوچکی ہے لیکن اولاد کے لئے اسے دوسری شادی کرنا پڑتی ہے۔ سب کا یہی خیال تھا کہ دوسری بیوی سے بھی اس کے کوئی اولاد نہیں ہوگی لیکن قسمت کا کرنا اس کی دوسری بیوی ماں بن جاتی ہے۔ اس بظاہر ’ان ہونی‘ کے بعد کہانی کیا رخ اختیار کرتی ہے یہی اس ڈرامے کا بنیادی تصور ہے۔
اسے تحریر کیا ہے مصطفی آفریدی نے۔ ہدایات دی ہیں احتشام الدین نے۔ پیش کش مومنہ د ُرید کی ہے جبکہ اداکاروں میں شامل ہیں ثانیہ سعید، فرح شاہ، سکینہ سموں، سلمان شاہد، نور حسن، عینی جعفری، الیشبہ محبوب، ثانیہ شمشاد اور یاسر۔
عشق ہماری گلیوں میں
”عشق ہماری گلیوں میں“ کی کہانی راشدی صاحب، اُن کی اہلیہ آمنہ اور دو بیٹیوں فلک اور ستارہ کے گرد گھومتی ہے۔ اپنی تنگ نظری کی وجہ سے راشدی صاحب بیٹیوں کی اعلیٰ تعلیم کے حق میں نہیں لیکن فلک کی ضد سے ہار کر اسے پرائیوٹ انٹر کرنے کی اجازت دے دیتے ہیں۔ وہ اپنے پڑوس میں رہنے والی کالج پرنسپل فرزانہ کے ہاں پڑھنے جاتی ہے جہاں اس کی ملاقات ہارون سے ہوتی ہے۔
ہارون اور فلک میں محبت ہو جاتی ہے۔ لیکن راشدی صاحب اس کی شادی کہیں اور کرنا چاہتے ہیں۔ فلک کو جب کچھ اور سجھائی نہیں دیتا تو وہ ہارون کے ہمراہ گھر سے بھاگ جاتی ہے۔ آگے کیا ہوگا یہ دیکھنے کے لئے آپ کو ”عشق ہماری گلیوں میں“ دیکھنا پڑے گا۔
تحریرمصطفی ہاشمی، ہدایات قاضی لطیف اور پیش کش مومنہ د ُرید کی ہے۔ نمایاں اداکاروں میں شامل ہیں جویریہ عباسی، سدرہ بتول، سارہ چوہدری، ہمایوں اشرف، کاشف محمود، حماد فاروقی، فرح ندیم اور ریمل۔
رشتے کچھ ادھورے سے
”رشتے کچھ ادھورے سے“ عبدالمنان اور جہاں آراء کے روایت پسند گھرانے کی داستان ہے جو لڑکیوں کی بے جا آزادی کا قائل نہیں لیکن اس گھرانے سے تعلق رکھنے والی گیتی اپنی روایات سے بغاوت کرتے سنگر بن جاتی ہے۔
اسی دوران اس کی شادی ایک امیر خاندان میں طے ہوجاتی ہے لیکن نکاح کے دن گیتی کا پروگرام آن ائیر جانا ہوتا ہے، وہ یہ سوچ کراسٹوڈیو چلی جاتی ہے کہ نکاح کے وقت تک واپس آجائے گی لیکن ایسا نہیں ہو پاتا اور اس کی ماں بغیر کسی کو کچھ بتائے اس کی جگہ اپنی چھوٹی بیٹی کا نکاح کرانے پر مجبور ہوجاتی ہے۔ لیکن یہ حقیقت جب دنیا کے سامنے آئے گی تو کیا ہوگا۔۔۔؟
اس ڈرامے کو تحریر کیا ہے نادیہ اخترنے، ہدایات ہیں فاروق رند کی جبکہ پیش کش مومنہ د ُرید کی ہے۔ اداکاروں میں شامل ہیں یمنی زیدی، سوہائی ابڑو، علی رحمن، اسری غزل، محمود اسلم اورجہانزیب۔
پاکستانی ڈرامے کو شہرت کی بلندیوں پر رکھنے کا سہرا جہاں سب سے پہلے پی ٹی وی کو جاتا ہے وہیں آج کے دور میں”ہم “ ٹی وی یہ ذمے داری بخوبی اپنے کندھے پر اٹھائے ہوئے ہے۔ ہر بار کی طرح اس بار بھی یہ چینل کچھ نئے ڈرامے لے کر آرہا ہے جن میں تین ڈرامے سرفہرست ہیں۔ ”اسیرزادی“، ”عشق ہماری گلیوں میں“ اور ”رشتے کچھ ادھورے سے “۔
اسیر زادی
اسیرزادی کہانی ہے ہمارے معاشرے کے اُس طبقے کی جو روایتوں کے جال میں جکڑا ہوا ہے۔ اس طبقے میں ایک ایسا خاندان بھی ہے جس سے تعلق رکھنے والے کسی بھی مرد کی پہلی اور دوسری بیوی سے بچے نہیں ہوتے، اس لئے خاندان کا ہر مرد تیسری شادی کرتا ہے تاکہ اپنی نسل کو آگے بڑھا سکے۔
پبلک ریلیشنز ایگزیکٹیو سید منہاس صغیر نے وائس آف امریکہ کوڈرامے سے متعلق مزید تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا ”یہ خاندان’ بڑے پیر‘ کا ہے جو خاندان کے سربراہ ہیں۔ اُن کا وارث شہاب بھی اُن کی تیسری بیوی سے ہے جسے سب ’بڑی سرکاری‘ کہتے ہیں، گھر میں اسی کی حکمرانی ہے۔ شہاب کی بھی ایک شادی ہوچکی ہے لیکن اولاد کے لئے اسے دوسری شادی کرنا پڑتی ہے۔ سب کا یہی خیال تھا کہ دوسری بیوی سے بھی اس کے کوئی اولاد نہیں ہوگی لیکن قسمت کا کرنا اس کی دوسری بیوی ماں بن جاتی ہے۔ اس بظاہر ’ان ہونی‘ کے بعد کہانی کیا رخ اختیار کرتی ہے یہی اس ڈرامے کا بنیادی تصور ہے۔
اسے تحریر کیا ہے مصطفی آفریدی نے۔ ہدایات دی ہیں احتشام الدین نے۔ پیش کش مومنہ د ُرید کی ہے جبکہ اداکاروں میں شامل ہیں ثانیہ سعید، فرح شاہ، سکینہ سموں، سلمان شاہد، نور حسن، عینی جعفری، الیشبہ محبوب، ثانیہ شمشاد اور یاسر۔
عشق ہماری گلیوں میں
”عشق ہماری گلیوں میں“ کی کہانی راشدی صاحب، اُن کی اہلیہ آمنہ اور دو بیٹیوں فلک اور ستارہ کے گرد گھومتی ہے۔ اپنی تنگ نظری کی وجہ سے راشدی صاحب بیٹیوں کی اعلیٰ تعلیم کے حق میں نہیں لیکن فلک کی ضد سے ہار کر اسے پرائیوٹ انٹر کرنے کی اجازت دے دیتے ہیں۔ وہ اپنے پڑوس میں رہنے والی کالج پرنسپل فرزانہ کے ہاں پڑھنے جاتی ہے جہاں اس کی ملاقات ہارون سے ہوتی ہے۔
ہارون اور فلک میں محبت ہو جاتی ہے۔ لیکن راشدی صاحب اس کی شادی کہیں اور کرنا چاہتے ہیں۔ فلک کو جب کچھ اور سجھائی نہیں دیتا تو وہ ہارون کے ہمراہ گھر سے بھاگ جاتی ہے۔ آگے کیا ہوگا یہ دیکھنے کے لئے آپ کو ”عشق ہماری گلیوں میں“ دیکھنا پڑے گا۔
تحریرمصطفی ہاشمی، ہدایات قاضی لطیف اور پیش کش مومنہ د ُرید کی ہے۔ نمایاں اداکاروں میں شامل ہیں جویریہ عباسی، سدرہ بتول، سارہ چوہدری، ہمایوں اشرف، کاشف محمود، حماد فاروقی، فرح ندیم اور ریمل۔
رشتے کچھ ادھورے سے
”رشتے کچھ ادھورے سے“ عبدالمنان اور جہاں آراء کے روایت پسند گھرانے کی داستان ہے جو لڑکیوں کی بے جا آزادی کا قائل نہیں لیکن اس گھرانے سے تعلق رکھنے والی گیتی اپنی روایات سے بغاوت کرتے سنگر بن جاتی ہے۔
اسی دوران اس کی شادی ایک امیر خاندان میں طے ہوجاتی ہے لیکن نکاح کے دن گیتی کا پروگرام آن ائیر جانا ہوتا ہے، وہ یہ سوچ کراسٹوڈیو چلی جاتی ہے کہ نکاح کے وقت تک واپس آجائے گی لیکن ایسا نہیں ہو پاتا اور اس کی ماں بغیر کسی کو کچھ بتائے اس کی جگہ اپنی چھوٹی بیٹی کا نکاح کرانے پر مجبور ہوجاتی ہے۔ لیکن یہ حقیقت جب دنیا کے سامنے آئے گی تو کیا ہوگا۔۔۔؟
اس ڈرامے کو تحریر کیا ہے نادیہ اخترنے، ہدایات ہیں فاروق رند کی جبکہ پیش کش مومنہ د ُرید کی ہے۔ اداکاروں میں شامل ہیں یمنی زیدی، سوہائی ابڑو، علی رحمن، اسری غزل، محمود اسلم اورجہانزیب۔