امریکہ کے شہر نیویارک میں ایک مسلح شخص نے فائرنگ کر کے دو پولیس اہلکاروں کو ہلاک کر دیا ہے۔
حکام کے مطابق بروکلین کے علاقے میں پولیس اہلکار اپنی گاڑی میں بیٹھے تھے کہ مسلح شخص نے ان پر فائرنگ کی اور پھر خود کو گولی مار کر ہلاک کر لیا۔
زخمی اہلکاروں وینجیان لیو اور رافیل راموس کو اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔
پولیس کمشنر ولیم براٹن کے مطابق حملہ آور کی شناخت 28 سالہ اسماعیل برنسلی طور پر ہوئی ہے جس کے بارے میں حکام کا ماننا ہے کہ حملے سے قبل اس نے میری لینڈ کے علاقے میں اپنی دوست کو بھی گولی مار کر زخمی کیا تھا۔ حملہ آور سیاہ فام تھا۔
اطلاعات کے مطابق یہ پولیس سے "بدلہ" لینے کا واقعہ ہوسکتا ہے کیونکہ حملہ آور نے سوشل میڈیا پر اس بارے میں ایک دھمکی آمیز پیغام بھی تحریر کیا تھا۔
نیویارک کے میئر بل ڈی بلاسیو اور کمشنر براٹن نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ اگر وہ سوشل میڈیا پر پولیس سے متعلق دھمکی آمیز پیغامات دیکھیں تو پولیس کو مطلع کریں۔
امریکی اٹارنی جنرل ایرک ہولڈر نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے "وحشت کا ناقابل بیان کارروائی" قرار دیا۔
واشنگٹن میں حکام کے مطابق اس واقعے سے صدر براک اوباما کو آگاہ کر دیا گیا ہے اور وائٹ ہاوس کے حکام صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔
نیویارک میں فائرنگ سے پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کا یہ تین سال میں پہلا واقعہ ہے۔ رواں ماہ کے اوائل میں ایک جیوری نے ایک سفید فام پولیس اہلکار پر سیاہ فام شخص کو ہلاک کرنے کے معاملے سے بری کر دیا تھا جس کے بعد نیویارک سمیت امریکہ کے مختلف شہروں میں مظاہرے بھی دیکھنے میں آئے۔
یہ واقعہ ایک ایسے وقت پیش آیا ہے جب نیویارک کی پولیس کی ملزمان سے نمٹنے کے طریقوں سے متعلق بحث ہو رہی ہے۔