نیوزی لینڈ میں حکام نے بتایا ہے کہ دو روز قبل ملک کے دوسرے بڑے شہر کرائسٹ چرچ میں آنے والے 6.3 شدت کے زلزلے کے بعد ملبے سے 98 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔
جمعرات کو وزیراعظم جان کی نے ہلاکتوں کی تعداد 92 بتائی اور 200 دیگر لاپتہ افراد کے زندہ ہونے کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا۔
لاپتہ افراد میں 100 سے زائد وہ لوگ ہیں جو زلزلے کی وجہ سے منہدم ہونے والی ایک عمارت کے ملبے تلے پھنسے ہوئے ہیں۔ اس عمارت میں ایک ٹی وی اسٹیشن کے علاوہ ایک سکول بھی قائم تھا۔
پولیس نے کہا ہے کہ بدستور کم ہوتی ہوئی امید کے باوجود امدادی تنظیمیں لاپتا افراد کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔ امدادی کارروائیوں اور بحالی کے عمل میں مقامی اداروں کو مدد فراہم کرنے کے لیے امریکہ، آسٹریلیا، جاپان اور دیگر ملکوں سے ٹیمیں کرائسٹ چرچ پہنچ رہی ہیں۔
امریکی صدر براک اوباما نے نیوزی لینڈ کے وزیراعظم سے فون پر رابطہ کرکے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور بحالی کے عمل میں تعاون کا یقین دلایا۔
وزیراعظم جان کی نے بدھ کو کرائسٹ چرچ میں ایمرجنسی کی حالت کے نفاذ کا اعلان کرتے ہوئے منگل کو ملک کی تاریخ کا ’سیاہ ترین دن‘ قرار دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1