امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ آئندہ آنے والے چند دن شام میں امن بات چیت سے متعلق بہت اہم ہیں۔
جمعہ کو کولمبیا کے صدر جوآن مینوئیل سینٹوس کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں کیری کا کہنا تھا کہ آئندہ آنے والے دن "یہ بتائیں گے" کہ آیا فریقین شام میں جنگ بندی اور سیاسی عمل کے بارے میں مذاکرات پر پیش رفت کے لیے سنجیدہ ہیں یا نہیں۔
"ہمیں آئندہ چند دنوں میں معلوم ہو جائے گا کہ کون سنجیدہ ہے اور کون نہیں۔"
ان کا یہ بیان اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کی طرف سے شام کی حکومت اور حزب مخالف کے درمیان طے شدہ مذاکرات کی معطلی کے دو روز بعد سامنے آیا ہے۔ یہ مذاکرات روس کی مدد سے صوبہ حلب میں شامی فورسز کی کارروائیوں کے تناظر میں حزب مخالف کے احتجاج کے باعث ملتوی ہوئے۔
جان کیری کا کہنا تھا کہ جنگ بندی اور محصور علاقوں تک انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی کے مختلف "طریقہ کار" پر تبادلہ خیال کیا جا چکا ہے۔
"روس نے جنگ بندی کے بارے میں بعض تعمیری خیالات کا اظہار کیا ہے جو کہ دراصل نافذ کیے جا سکتے ہیں۔" تاہم ان کے بقول کوئی بھی "بات چیت کو برائے بات چیت تسلیم نہیں کرے گا۔"
امریکہ اور روس بین الاقوامی سریئن اسپورٹ گروپ میں شامل ہیں جو کہ شام کے تنازع کے حل کی کوششوں کے لیے قائم کیا گیا ہے۔
اس گروپ کی آئندہ ملاقات جمعرات کو میونخ میں ہو رہی ہے جس میں توقع ہے کہ جنگ بندی سے متعلق ٹھوس پیش رفت ہو سکتی ہے۔ یہ گروپ حکومت اور حزب مخالف کے درمیان 25 فروری کو دوبارہ شروع ہونے والے مذاکرات سے متعلق بھی تبادلہ خیال کرے گا۔