نائیجیریا میں انتہا پسند تنظیم بوکو حرام کے شدت پسندوں نے شمالی گاؤں چیبوک پر حملہ کر کے کم ازکم 21 افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔
ملک میں تقریباً چھ سال سے سرگرم یہ شدت پسند شمالی حصے کے علاوہ پڑوسی ممالک میں بھی پرتشدد کارروائیاں کرتے آرہے ہیں۔
یہ حملہ ایک ایسے وقت کیا گیا جب نائیجیریا میں آئندہ ماہ عام انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔
پرتشدد کارروائیوں کی وجہ سے الیکشن کمیشن نے رواں ماہ کے اوائل میں ہونے والے انتخابات کو 28 مارچ تک ملتوی کر دیا تھا۔
مختلف خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کی وجہ سے فرار ہونے والے شدت پسندوں نے کم از کم دو دیہاتوں پر حملے کیے۔
چیبوک اس وقت عالمی منظر نامے پر ابھرا تھا جب گزشتہ اپریل میں بوکو حرام نے یہاں سے دو سو سے زائد طالبات کو اغوا کر لیا تھا۔
نائیجیریا کی فوج نے جمعرات کو بتایا تھا کہ بوکو حرام کے مضبوط گڑے پر کی جانے والی فضائی کارروائیوں میں "بڑی تعداد میں شدت پسند" مارے گئے۔
فضائیہ کے جیٹ طیاروں نے سمبیسا کے جنگل اور گووزا کے علاقے میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں اور اسلحے کے ذخائر کو نشانہ بنایا۔
ان دعوؤں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
چند روز قبل بھی نائیجیریا کی سکیورٹی فورسز نے دعویٰ کیا تھا کہ انھوں نے ایک تازہ کارروائی میں کم ازکم تین سو سے زائد شدت پسندوں کو ہلاک کردیا ہے۔
رواں ہفتے کے اوائل میں بوکو حرام کے سربراہ ابوبکر شیکاؤ نے دھمکی دی تھی کہ وہ عام انتخابات میں خلل ڈالیں گے۔
شدت پسندوں کی طرف سے کی جانے والی پرتشدد کارروائیوں میں بھی حالیہ دنوں میں تیزی دیکھی گئی ہے۔