امریکی وزیر خارجہ، جان کیری نے کہا ہے کہ ملائیشین ایئرلائنز کی فلائیٹ ایم ایچ 17 کے جائے حادثہ تک رسائی دلانے کو یقینی بنانے کے لیے روس کو چاہیئے کہ وہ مشرقی یوکرین میں علیحدگی پسندوں پر اپنا ’اثر و رسوخ استعمال کرے‘۔
تاہم، اُن کا کہنا ہے کہ اس بات کا ’ذرہ برابر ثبوت‘ موجود نہیں کہ روس مشرقی یوکرین میں تشدد کی کارروائیاں رکوانا اور خون خرابہ بند کرانا چاہتا ہے۔
منگل کے روز واشنگٹن میں یوکرین کے اپنے ہم منصب، پاولو کلِمکن کے ساتھ ایک تقریب میں مشترکہ طور پر شرکت کرتے ہوئے، کیری نے علیحدگی پسندوں پر الزام لگایا کہ وہ انسانی وقار کی کوئی پرواہ کیے بغیر مشرقی یوکرین کے اُس مقام تک رسائی روکے ہوئے ہیں، جہاں اِسی ماہ مسافر طیارہ گر کر تباہ ہوا۔
امریکی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ اس بات کے ’واضح ثبوت‘ موجود ہیں کہ روسی علاقے سے یوکرین کے اندر راکیٹ اور توپ خانے سے بھاری گولہ باری کی جا رہی ہے۔
اپنے کلمات میں، مسٹر کلمکن نے روس نواز باغیوں کے ساتھ جنگ بندی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد یوکرین کے علاقائی اقتدار اعلیٰ کو بحال کرنا ہے۔
اُن کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب روس اور یوکرین کے مابین تناؤ بڑھ چکا ہے، جب کہ روس یوکرین پر سرحد پار حملوں اور مشرقی یوکرین میں’ جنگی جرائم‘ کا الزام لگاتا ہے۔
روس کی وزارت خارجہ نے منگل کو دعویٰ کیا کہ یوکرینی فوجوں نے سرحد کے قریب روسی کسٹمز کی چوکی پر خدمات انجام دینے والے اہل کاروں پر گولہ باری کی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ حملے میں تنصیب کو خاصا نقصان پہنچا، لیکن ہلاکتوں کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔ وزارت نے یوکرین سے مطالبہ کیا کہ روس پر گولیاں چلانا بند کیا جائے، تاکہ یورپ کی سلامتی اور تعاون سے متعلق ادارے کے مبصرین کو تحفظ فراہم کیا جاسکے۔
ایک اور بیان میں، وزارت نے مشرقی یوکرین کے ہورلیکا شہر پر بم باری کی مذمت کی، جو روس نواز علیحدگی پسندوں کا گڑھ ہے،اور یوکرین پر الزام لگایا کہ ڈونیسک پر گولہ باری کی جا رہی ہے جو مشرقی یوکرین کے سب سے بڑے شہر ڈونیسک کا وسطی علاقہ اور علیحدگی پسندوں کا اہم گڑھ ہے۔
اُنھوں نے مغرب پر زور دیا کہ یوکرین کو چاہیئے کہ، بقول اُس کے، ’مجرمانہ اقدامات‘ کو روکے۔
ہورلیکا میں اہل کاروں نے بتایا ہے کہ 17 شہری، جن میں بچے بھی شامل ہیں، پیر کے روز اُس وقت ہلاک ہوئے جب یوکرینی فوج نے اُن پر گولے برسائے۔
منگل کو، سی این این نے اعلیٰ امریکی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے یوکرین کی فوج نے پچھلے 48 گھنٹوں کے دوران باغیوں کے خلاف زمین سے زمین پر مار کرنے والے قلیل فاصلے والے میزائل داغے۔
دریں اثنا، یوکرینی فوج کے ترجمان، ولادیسلیو سیزنوف نے علیحدگی پسندوں پر ششترسک شہر کی رہائشی عمارات پر راکیٹ حملوں کا الزام لگایا، جو علاقہ ملائیشیائی مسافر طیارہ تباہ ہونے کے مقام سے زیادہ فاصلے پر واقع نہیں ہے۔