دو روسی سائنس دانوں کو کاربن کی ٹھوس اور انتہائی ایصالی شکل پر کامیاب تجربات کے اعزاز میں شعبہ طبیعیات سے متعلق نوبل انعام دیا گیا ہے۔
اینڈرے جیئم (Andre Geim) اور کونسٹینٹن نوووسیلوو (Konstantin Novoselov) نے کاربن کی گرافین نامی قسم پر تحقیق کی ہے جس کی موٹائی صرف ایک ایٹم کے برابر ہوتی ہے۔
رائل سویڈش اکیڈمی آف سائنس ، جو شعبہ طبیعیات میں نوبل انعام جاری کرتی ہے، کے مطابق کاربن کی یہ شکل نئی برقیات کی تیاری میں استعمال کی جا سکتی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ گرافین شفاف ٹچ سکرین اور لائٹ پینل بنانے کے لیے موزوں ہے اور اس کو پلاسٹک کے ساتھ ملا کر ایسا مادہ تیار کیا جا سکتا ہے جو برقی رو کے ایصال کے دوران زیادہ حدت سے محفوظ رہتا ہے۔
چھتیس سالہ نوووسیلوو ،اکیاون سالہ جیئم کے ساتھ نیدر لینڈز میں پی ایچ ڈی کے طالب علم کی حیثیت سے کام کر چکے ہیں اور اب یہ دونوں یونیورسٹی آف مانچسٹر میں پروفیسر ہیں۔ ان کو دیئے جانے والے نوبل انعام میں پندرہ لاکھ ڈالر کی رقم اور ایک سونے کا تمغہ بھی شامل ہے۔