شمالی کوریا نے الزام عائد کیا ہے کہ حالیہ دنوں میں ملک میں انٹرنیٹ کے تعطل کا ذمہ دار امریکہ ہے جب کہ اس سلسلے میں صدر براک اوباما کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔
ہفتہ کو شمالی کوریا کے نیشنل ڈیفنس کمیشن نے ایک بیان میں امریکہ پر سخت تنقید کرتے ہوئے اس پر انٹرنیٹ کی عارضی بندش کا الزام عائد کیا۔
شمالی کوریا کے اس اہم اور با اثر ترین کمیشن کے ترجمان کے سرکاری خبر رساں ایجنسی پر جاری بیان میں امریکی تحقیقاتی ادارے "ایف بی آئی" کے ان الزامات کو مسترد کیا گیا کہ فلم ساز ادارے "سونی پکچرز" پر سائبر حملے کا ذمہ دار پیانگ یانگ ہے۔
ترجمان نے امریکہ سے اس بارے میں شواہد فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ انھوں نے فلم "دی انٹرویو" کی ریلیز کا ذمہ دار صدر اوباما کو قرار دیتے ہوئےکہا یہ فلم "غیر قانونی اور بد دیانتی پر مبنی ہے۔"
گزشتہ ہفتے شمالی کوریا میں تقریباً نو گھنٹوں تک انٹرنیٹ سروس معطل رہی تھی۔ امریکہ پیانگ یانگ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اس میں کسی بھی طرح ملوث ہونے کی تردید کر چکا ہے۔
یہ سارا معاملہ سونی پکچرز کی تیارکردہ فلم "دی انٹرویو" سے کھڑا ہوا جو کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کے قتل کی منصوبہ بندی پر بنائی گئی ایک مزاحیہ فلم ہے۔
فلم ساز ادارے نے "دی انٹرویو" کی نمائش کو موخر کر دیا تھا لیکن امریکی صدر براک اوباما کی طرف سے سونی پکچر پر فلم ریلیز نہ کرنے پر تنقید کے بعد اسے مخصوص سنیما گھروں پر نمائش کے لیے پیش کر دیا گیا۔