شمالی کوریا نے دور مار راکٹ داغتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے ایک سیٹلائیٹ کامیابی سے مدار میں پہنچا دیا ہے۔
جنوبی کوریا کے دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ یہ راکٹ مغری ساحل سے بدھ کو مقامی وقت کے مطابق صبح 9 بج کر 50 منٹ پر چھوڑا گیا۔
جاپانی حکام کے مطابق یہ میزائل چھوڑے جانے کے 12 منٹ بعد ان کے اوکیناوا کے علاقے پر سے گزرا لیکن ان کی فوج نے اسے روکنے کی کوشش نہیں کی۔
بعد ازاں جنوبی کوریا کی خبر رساں ادارے یون ہاپ نے دفاعی حکام کے حوالے سے کہا کہ بظاہر یہ تجربہ کامیاب معلوم ہوتا ہے۔
میزائل تجربے کے بعد جنوبی کوریا اور جاپان نے اپنے اعلیٰ دفاعی کونسلوں کے ہنگامی اجلاس طلب کر لیے ہیں۔
شمالی کوریا کے دور مار میزائل تجربے کے اعلان پر شدید بین الاقوامی ردعمل کے باوجود پیانگ یانگ نے راکٹ لانچنگ کے عزم کا اعادہ کیا تھا۔
اقوام متحدہ کی طرف سے 2006 اور 2009 میں عائد کی گئی تعزیرات کی وجہ سے شمالی کوریا کسی بھی طرح کے میزائل یا جوہری ٹیکنالوجی سے متعلق تجربات نہ کرنے کا پابند ہے۔
رواں ہفتے کے اوائل میں شمالی کوریا نے اپنے راکٹ لانچنگ کا منصوبہ بعض تکنیکی وجوہات کی بنا پر 29 دسمبر تک موخر کردیا تھا۔
جنوبی کوریا کے دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ یہ راکٹ مغری ساحل سے بدھ کو مقامی وقت کے مطابق صبح 9 بج کر 50 منٹ پر چھوڑا گیا۔
جاپانی حکام کے مطابق یہ میزائل چھوڑے جانے کے 12 منٹ بعد ان کے اوکیناوا کے علاقے پر سے گزرا لیکن ان کی فوج نے اسے روکنے کی کوشش نہیں کی۔
بعد ازاں جنوبی کوریا کی خبر رساں ادارے یون ہاپ نے دفاعی حکام کے حوالے سے کہا کہ بظاہر یہ تجربہ کامیاب معلوم ہوتا ہے۔
میزائل تجربے کے بعد جنوبی کوریا اور جاپان نے اپنے اعلیٰ دفاعی کونسلوں کے ہنگامی اجلاس طلب کر لیے ہیں۔
شمالی کوریا کے دور مار میزائل تجربے کے اعلان پر شدید بین الاقوامی ردعمل کے باوجود پیانگ یانگ نے راکٹ لانچنگ کے عزم کا اعادہ کیا تھا۔
اقوام متحدہ کی طرف سے 2006 اور 2009 میں عائد کی گئی تعزیرات کی وجہ سے شمالی کوریا کسی بھی طرح کے میزائل یا جوہری ٹیکنالوجی سے متعلق تجربات نہ کرنے کا پابند ہے۔
رواں ہفتے کے اوائل میں شمالی کوریا نے اپنے راکٹ لانچنگ کا منصوبہ بعض تکنیکی وجوہات کی بنا پر 29 دسمبر تک موخر کردیا تھا۔