فرانسیسی حکام نے جوہری فضلہ جرمنی لےجانے والی ٹرین کو جرمن سرحد کے نزدیک روک دیا ہے، تاکہ تابکار مواد کی جرمنی آمد پر ہونے والے ممکنہ مظاہروں سے نبٹنے کی حکمتِ عملی وضع کی جاسکے۔
ٹرین پر لدے جوہری فضلے کی منزل جرمنی کا شمال مشرقی شہر گورلیبین ہے جہاں اسے محفوظ کیا جائے گا۔
اس سے قبل ٹرین کے راستے میں پڑنے والے فرانسیسی شہر ویلوگنیز میں جوہری فضلے کی منتقلی کے خلاف سینکڑوں افراد کے احتجاج کے باعث بدھ کو نورمنڈی کے علاقے میں واقع جوہری مرکز سے ٹرین کی روانگی میں تاخیر کردی گئی تھی۔
ویلوگنیز میں سینکڑوں مظاہرین نے ریل کی پٹری پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جس پر پولیس نے انہیں منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے شیل برسائے۔
فرانس کی وزارتِ داخلہ کے مطابق ٹرین کو جرمن سرحد سے 50 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع فرانسیسی اسٹیشن ریمیلے پر روک دیا گیا ہے۔
وزارت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹرین کا اسٹاپ طے شدہ ہے اور تاحال یہ واضح نہیں کہ ٹرین اپنے سفر کا دوبارہ آغاز کب کرے گی۔
ترجمان کاکہنا ہے کہ ریمیلے کے اسٹیشن پر ٹرین روکنے کا مقصد وہاں سے گورلیبین جانے والے مختلف راستوں میں سے کسی ایک کا چنائو کرنا ہے جس کے بعد مقررہ راستے پر سیکیورٹی کے انتظامات کو یقینی بنائے جانے کے بعد ٹرین کو اس کی منزل کی جانب روانہ کردیا جائے گا۔
امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ تابکار جوہری فضلے کی فرانس سے جرمنی کو یہ آخری منتقلی ہے کیوں کہ جرمنی میں مزید تابکار مواد کی ملک میں آمد کے خلاف حال ہی میں ایک قرارداد منظور کی جاچکی ہے۔
یاد رہے کہ جاپان میں رواں برس مارچ میں آنے والے زلزلے اور سونامی کے بعد 'فوکوشیما' کے جوہری بجلی گھر کی تباہی اور اس سے پھیلنے والی تابکاری کے بعد جرمن چانسلر اینجلا مرکل کی حکومت نے عوامی دبائو پر ملک کے تمام جوہری بجلی گھروں کی 2022ء تک بند کردینے کا اعلان کر رکھا ہے۔